اسلام آباد(آئی پی ایس) آئندہ مالی سال کے ممکنہ معاشی اہداف مقرر کرنے کے لئے سالانہ پلان کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا،وفاقی وزیر احسن اقبال صدارت کریں گے۔
آئندہ مالی سال میں ترقیاتی منصوبوں پر ایک ہزار ارب روپےخرچ کرنے کا پلان ہے،رواں مالی سال کے مقابلےصوبے 609 ارب روپے زیادہ خرچ کریں گے، وفاقی حکومت ترقیاتی منصوبوں کیلئے بیرون ملک سے 270 ارب قرض لے گی، چاروں صوبے بھی 802 ارب روپے کا بیرونی قرضہ لیں گے،پنجاب حکومت ترقیاتی منصوبوں پر 1190 ارب خرچ کرے گی، اگلے سال سندھ حکومت نے 887 ارب روپے کا ترقیاتی پروگرام تیارکیا ہے،اس کےعلاوہ خیبرپختونخوا کی جانب سے 440 ارب روپے خرچ کرنے کا پلان ہے،بلوچستان حکومت اگلے سال ترقیاتی منصوبوں پر 280 ارب خرچ کرے گی۔
ذرائع کےمطابق آئندہ مالی سال کے لیےمعاشی شرح نمو کا ہدف 4.2 فیصد رکھنےکی تجویز ہے،رواں سال معاشی شرح نمو 3.6 فیصد ہدف کےمقابلے 2.68 فیصد رہی،آئندہ مالی سال میں مہنگائی کا ہدف 7.5 فیصدمقررکرنے کی تجویز ہے۔
اگلےسال زرعی شعبےکی ترقی کا ہدف 4.5 فیصد رکھا جائے گا،گندم، چاول سمیت اہم فصلوں کا ہدف 6.7 فیصد مقرر کرنے کی تجویز ہے،کاٹن جننگ کا ہدف7، لائیو اسٹاک ہدف 4.2 فیصد مقرر ہونے کا امکان ہے۔
نئے بجٹ میں صنعتی شعبےکا ہدف 4.4 فیصد مقرر کرنے کی تجویز ہے،جبکہ بڑی صنعتوں کا ہدف 3.5 فیصد،کان کنی کا ٹارگٹ 3فیصد رکھنے کی تجویز ہے،بجلی، گیس اور پانی سپلائی کا ہدف 3.5 فیصد مقرر کیے جانے کا امکان ہے۔
آئندہ سال تعمیراتی شعبےکا گروتھ ریٹ 3.8 فیصد مقرر کرنے کی تجویز ہے
شعبہ خدمات کی ترقی کا ہدف 4 فیصد مقرر کیےجانے کا امکان ہے،قومی بچت کا 14.3 فیصد،سرمایہ کاری بلحاظ جی ڈی پی 14.7 فیصدہدف ہوگا،اگلےمالی سال کے لیےکرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا ہدف 0.4 فیصد ہوگا،پبلک انویسٹمنٹ ہدف 3.2 اور نجی سرمایہ کاری کا ہدف 9.8 فیصد ہوگا۔