اسلام آباد (ارمان یوسف) ڈاکٹر غلام علی کی چھٹی، وزارت فوڈ سیکیورٹی نے نئے چیئرمین پی اے آر سی کی تقرری کا عمل شروع کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق عدالتی احکامات اور وزیراعظم کے ہٹانے کے باوجود چیئرمین پی اے آر سی ڈاکٹر غلام علی عہدہ چھوڑنے کو تیار نہیں اور اپنے غیر قانونی اقدامات پر پبلک اکائونٹس کمیٹی اور عدالتوں میں اپنے خلاف کیسز کا سامنا کرنے کے بجائے 3 ماہ کی چھٹی پر جا چکے ہیں تاہم وزارت فوڈ سیکیورٹی نے اب چئیرمین پی اے آر سی کی سیٹ خالی قرار دیدی ہے اور نئے چیئرمین کی تقرری کا عمل بھی شروع کر دیا گیا ہے۔

اس حوالے سے جاری ہونے والے نوٹیفکیشن کے مطابق نئے چیئرمین پی اے آر سی کی تقرری کیلئے ڈرافٹ ایڈورٹائزمنٹ کی منظوری دیدی گئی ہے جبکہ جلد سے جلد تمام قومی اردو و انگریزی اخبارات میں اس حوالے سے اشتہار جاری کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ علاوہ ازیں پی اے آر سی کو نیشنل جاب پورٹل کیلئے فوکل پرسن مقرر کرنے اور اور نئے چیئرمین کی تقرری کا اشتہار ادارے اور این جے پی کے ویب پورٹل پر بھی اپ لوڈ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ موجودہ چئیرمن پی اے آر سی ڈاکٹر غلام محمد علی کی تقرری 2022 میں 2 سال کیلئے کی گئی تھی تاہم ایک نوٹیفکیشن کے سہارے انہوں نے مزید ایک سال عہدہ چھوڑنے سے انکار کیا تو اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار نے ان کی تقرری کو خلاف ضابطہ اور خلاف قانون قرار دیتے ہوئے فوری طور پر عہدہ چھوڑنے اور نیا چئیرمن تعینات کرنے کی ہدایت کی تھی۔ ڈاکٹر غلام علی کو غیر قانونی بھرتیوں پر پبلک اکائونٹس کمیٹی نے بھی 6 مئی کو طلب کر رکھا ہے جبکہ انکی عدم پیشی پر کیس نیب کو بھیجنے کا عندیہ دیا ہے۔
پی اے سی اجلاس میں آڈٹ حکام نے بھرتیوں میں قانون کی سنگین خلاف ورزیوں کا انکشاف کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ان بھرتیوں میں میرٹ کی خلاف ورزی کی گئی جبکہ رکن کمیٹی عامر ڈوگر نے بھی یہ انکشاف کیا تھا کہ یہ بھرتی کئیے گئے بیشتر افراد چئیرمن پی اے آر سی غلام علی اور ادارے کے اعلی افسران کے رشتے دار ہیں۔