Monday, April 28, 2025
ہومبریکنگ نیوزسندھ طاس معاہدہ معطل، بھارت راوی، ستلج اور بیاس کے پانی پر حق کھو بیٹھا: محمد علی درانی

سندھ طاس معاہدہ معطل، بھارت راوی، ستلج اور بیاس کے پانی پر حق کھو بیٹھا: محمد علی درانی

اسلام آباد : سینئر سیاستدان اور سابق وفاقی وزیر محمد علی درانی نے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے بعد بھارت اب راوی، ستلج اور بیاس دریاؤں کا پانی نہیں روک سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ تینوں دریا سندھ طاس معاہدے کے تحت بھارت کو ملے تھے، اور معاہدے کی معطلی کے بعد اب ان دریاؤں کے پانی پر بھارت کا کوئی قانونی حق باقی نہیں رہا۔

محمد علی درانی نے مزید کہا کہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی سے ایوب خان کے مارشل لائی دور کی تاریخی غلطی کا ازالہ ہوگیا ہے، جس نے پاکستانی مفادات کو نقصان پہنچایا تھا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ معاہدے کے تحت بھارت نے دریائے جہلم اور چناب سے اپنے حصے کا ماحولیاتی پانی حاصل کیا، مگر معاہدے کی روح کے منافی انداز میں پاکستان کے قانونی حصے کا پانی بھی چھین لیا۔

انہوں نے زور دیا کہ سندھ طاس معاہدے کی وجہ سے راوی، ستلج اور بیاس جیسے دریا ریت کے میدان بن گئے ہیں، جو اقوام متحدہ کے واٹر کورسز کے عالمی کنونشن کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ درانی نے کہا کہ دریاؤں کے خشک ہونے سے مقامی انسانی آبادیوں میں بیماریاں پھیلیں، زیر زمین پانی زہریلا ہو گیا اور آبی حیات، چرند پرند اور جنگلی حیات کا بنیادی حق بھی متاثر ہوا۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ تینوں دریاؤں کا پانی چھن جانے سے پاکستان کے تمام صوبوں کو پانی کے سنگین مسائل کا سامنا کرنا پڑا، تاہم اگر راوی، ستلج اور بیاس کے پانی کی واپسی ممکن ہو جائے تو نہ صرف نہری نظام بلکہ پانی سے جڑے دیگر تمام مسائل بھی حل ہو سکتے ہیں۔

محمد علی درانی نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ راوی، ستلج اور بیاس کا پانی واپس لینے کے لیے فوری اور موثر اقدامات کرے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔