Sunday, April 27, 2025
ہومکامرسجدیدیت اور اصلاحات کے حوالے سے چین کے تجربے سے بہت سے ممالک مستفید ہو سکتے ہیں، صدر آذربائیجان

جدیدیت اور اصلاحات کے حوالے سے چین کے تجربے سے بہت سے ممالک مستفید ہو سکتے ہیں، صدر آذربائیجان


بیجنگ :آذربائیجان قدیم زمانے سے شاہراہ ریشم پر ایک اہم  خطہ رہا ہے۔ “بیلٹ اینڈ روڈ” انیشی ایٹو کے فریم ورک کے تحت لاجسٹکس چینلز کی بہتری کے ساتھ ، عالمی سپلائی چین میں بطور اہم مقام آذربائیجان کی اہمیت مسلسل بڑھ  رہی ہے۔ آذربائیجان کے صدر الہام علیئوف کے حالیہ دورہ چین کے دوران چین اور آذربائیجان کے تعلقات کو جامع اسٹریٹجک شراکت داری میں اپ گریڈ کیا گیا اور چین اور آذربائیجان نے باہمی ویزا استثنیٰ کے معاہدے پر دستخط کیے۔

چائنا میدیا گروپ  کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ گزشتہ 20 سالوں میں  انہوں نے اپنی آنکھوں سے چین کی تیز رفتار ترقی اور غیر معمولی تبدیلی کا مشاہدہ کیا ہے۔ آذربائیجان چینی صدر شی جن پھنگ کی جانب سے تجویز کردہ گلوبل ڈیولپمنٹ انیشی ایٹو، گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو اور گلوبل سولائزیشن انیشی ایٹو میں شامل ہوگیا ہے۔ آذربائیجان بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کی حمایت اور شرکت کرنے والے پہلے ممالک میں سے ایک ہے۔  دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے قومی مفادات سے متعلق مرکزی امور پر اتحاداور تعاون کیا ہے اور خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ میں ایک دوسرے کی بھرپور حمایت کی ہے۔

آذربائیجان ایک چین کے اصول کی بھرپور حمایت کرتا ہے اور تائیوان کے خطے میں غیر قانونی انتخابات کی کھلے عام مذمت کرنے والے پہلے ممالک میں سے ایک ہے۔ صدر علیئوف کا ماننا ہے کہ جدیدیت اور اصلاحات کے حوالے سے چین کے تجربے سے بہت سے ممالک مستفید ہو سکتے ہیں۔اس وقت  آذربائیجان کا بیرونی قرضہ جی ڈی پی کے 7 فیصد سے بھی کم ہے اور  زرمبادلہ کے ذخائر  مجموعی بیرونی قرضوں سے 14 گنا زیادہ ہیں۔آذربائیجان نے بے روزگاری اور غربت کی شرح کو 5 فیصد تک کم کیا ہے اورملک کی معیشت کو متنوع بنایا  گیا ہے۔  علیئوف نے کہا کہ گرین ڈویلپمنٹ اس وقت آذربائیجان کی اولین ترجیحات میں شامل ہے اور  چین نے اس میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

آذربائیجان کی بجلی کی پیداواری صلاحیت اگلے پانچ سال میں تقریباً دوگنی ہو جائے گی۔ ان میں سے 6 ہزار میگاواٹ شمسی اور پون بجلی سے اور 500 میگاواٹ پن بجلی سے پیدا کی جائےگی۔صدر علیئوف نے کہا کہ آذربائیجان کثیرالجہتی کا بھرپور حامی ہے اور شنگھائی تعاون تنظیم کے ساتھ تعاون کو گہرا کرنا دونوں فریقوں کے لئے فائدہ مند ہوگا۔ انہوں نے اعتماد کا اظہار کیا کہ گلوبل ساؤتھ کے ارکان کی حیثیت سے چین اور آذربائیجان جامع اسٹریٹجک شراکت داری کے حوالے سے کثیر الجہتی اور عالمی امن و ترقی میں  زیادہ خدمات سرانجام دینے کے لئے مل کر کام کریں گے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔