Thursday, April 10, 2025
ہومدنیامارشل لا کا نفاذ، جنوبی کوریا کی آئینی عدالت نے صدر یون سک یول کو عہدے سے ہٹا دیا

مارشل لا کا نفاذ، جنوبی کوریا کی آئینی عدالت نے صدر یون سک یول کو عہدے سے ہٹا دیا

سیئول:جنوبی کوریا کی آئینی عدالت نے صدر یون سک یول کو عہدے سے فارغ کر دیا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جنوبی کوریا کی آئینی عدالت نے یون سک یول کے مواخذے کی توثیق کردی۔
رپورٹ کے مطابق عدالت کے آٹھ ججوں نے متفقہ طور پر فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ مارشل لاء کے اعلان اور فوج کو پارلیمنٹ بھیجنے سے آئین کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔

عدالت کا کہنا تھا کہ صدر یون سک یول کی غیرآئینی اور غیر قانونی کارروائیاں جمہوریت کے لیے خطرہ تھیں.

رپورٹ کے مطابق جنوبی کرین عدالت کی جانب سے ملک میں 60 روز میں نئے صدارتی انتخابات کرانے کا بھی حکم جاری کردیا گیا ہے۔

وزیرِاعظم ہان ڈُک سُو نئے صدر کی حلف برداری تک قائم مقام صدر کے طور پر خدمات انجام دیں گے ۔ فیصلے کے حق میں عوام نے یون سک یول کے خلاف مظاہرہ کیا۔

یاد رہے کہ جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول نے 3 دسمبر 2024 کو ملک میں مختصر مارشل لا لگایا تھا جس کے خلاف اپوزیشن کی جانب سے تحریک عدم اعتماد پیش کی گئی تھی، بعد ازاں اپوزیشن جماعت کی صدر کے مواخذے کی پہلی تحریک ناکام ہو گئی تھی جس پر اپوزیشن اتحاد نے دوسری مرتبہ صدر کے مواخذے کی تحریک پیش کی جسے منظور کر لیا گیا اور صدر کو عہدے ہٹا دیا گیا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔