Wednesday, March 12, 2025
ہومبلوچستانجعفر ایکسپریس حملہ: دہشتگردوں میں خود کش بمبار بھی موجود ہیں، سکیورٹی ذرائع

جعفر ایکسپریس حملہ: دہشتگردوں میں خود کش بمبار بھی موجود ہیں، سکیورٹی ذرائع

کوئٹہ (آئی پی ایس)سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ جعفر ایکسپریس حملے کے دہشت گردوں میں خود کش بمبار بھی موجود ہیں، خود کش بمبار مسافروں کے ساتھ بیٹھا ہوا ہے، دہشت گرد خود کش جیکٹیں پہنے ہوئے ہیں، دہشت گرد لوگوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔

سکیورٹی ذرائع کے مطابق جعفر ایکسپریس حملے کے دہشت گردوں میں خود کش بمبار بھی موجود ہیں، جعفر ایکسپریس حملہ میں سکیورٹی فورسز کا دہشت گردوں کے خلاف آپریشن جاری ہے۔

سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ خود کش بمبار یرغمالی مسافروں کے بالکل ساتھ بیٹھا ہوا ہے، دہشت گرد خود کش جیکٹیں پہنے ہوئے ہیں، دہشت گرد خود کش بمبار معصوم لوگوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔

سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ سکیورٹی فورسز خود کش بمباروں کی موجودگی کے باعث انتہائی احتیاط سے کام لے رہی ہیں۔

دوسری جانب جعفر ایکسپریس پر بزدلانہ حملے کے دہشت گرد افغانستان میں اپنے ماسٹر مائنڈ سے رابطے میں ہیں، دہشت گردوں نے عورتوں اور بچوں کو ڈھال بنایا ہوا ہے، سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کا گھیراؤ کرلیا ہے اور فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق یرغمالیوں اور مشکل علاقہ ہونے کی وجہ سے پیچیدہ آپریشن انتہائی احتیاط سے کیا جا رہا ہے۔
ادھر جعفر ایکسپریس پر بزدلانہ حملہ کے بعد انڈین اور ملک دشمن سوشل میڈیا غیر معمولی طور پر متحرک ہے، مسلسل گمراہ کن، جھوٹا اور فیک پروپیگنڈا کیا جارہ ہے، پرانی ویڈیوز اور اے آئی سے تیار کردہ ویڈیوز کےذریعے ہیجان پیدا کرنے کی مذموم کوشش کی جارہی ہے۔

ہندوستانی میڈیا پاکستان سے باہر بیٹھے خود ساختہ بھگوڑے بلوچ رہنماؤں کے تجزیے دکھا کر لوگوں کو گمراہ کرنے میں مصروف ہے، عوام مستند معلومات پراکتفا کریں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز بلوچستان میں ملک دشمنوں کی جانب سے بدامنی پھیلانے کے سلسلے میں صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سے خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور جانے والی ٹرین (جعفر ایکسپریس) پر حملہ کر کے مسافروں کو یرغمال بنالیا گیا تھا تاہم سکیورٹی فورسز نے بزدل دشمن سے155 مسافروں کو رہا کروالیا جبکہ آپریشن میں 27 دہشت گردوں کو جہنم واصل اور متعدد کو زخمی کر دیا تھا۔

بلوچستان میں دہشت گردی کا یہ افسوس ناک واقعہ مچھ میں گڈا لار اور پیرو کنری کے درمیانی علاقے میں پیش آیا تھا، جہاں کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس پر فائرنگ کی گئی، جس کے نتیجے میں ٹرین ڈرائیور بھی زخمی ہوگیا تھا۔

سیکیورٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ بولان کے پاس ڈھاڈر کے مقام پر دہشت گردوں نے جعفر ایکسپریس پر حملہ کر کے معصوم شہریوں کو ٹارگٹ کیا تھا، دہشت گردوں نے جعفر ایکسپریس کو ٹنل میں روک کر مسافروں کو یرغمال بنایا تھا۔

انتہائی دشوار گزار اور سڑک سے دور ہونے کے باوجود سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر کلیئرنس آپریشن شروع کر دیا تھا، یرغمالیوں میں اکثریت عورتوں اور بچوں کی تھی۔

سیکیورٹی ذرائع نے بتایا تھا کہ دہشت گرد بیرون ملک اپنے سہولت کاروں سے بھی رابطے میں تھے، دہشت گردوں کے خاتمے تک کلیئرنس آپریشن جاری رکھا گیا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔