اسلام آباد(آئی پی ایس ) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور رہنما تحریک انصاف عمرایوب نے کہا ہے کہ حکومت کا معیشت میں استحکام کا دعوی جھوٹا ہے۔سلمان اکرم راجہ ، شبلی فراز کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئیعمرایوب کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے کہا کہ ملک میں استحکام آیا ہے، کہتے ہیں معشیت میں استحکام آیا ہے وہ کہاں ہے ہمیں نظر نہیں آتا؟
انہوں نے کہا کہ ملک اس وقت بد حالی کا شکار ہو چکا ہے، گندم کی کاشت اور پیداوار میں بحران کا سامنا ہے، معیشت کا پہیہ مکمل جام ہے،انڈسٹریاں بالکل بند ہیں، زراعت اس وقت مشکل ترین وقت سے گزر رہی ہے۔اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ اس وقت آئی ٹی اورٹیلی کام سیکٹر بہت پیچھے رہ گیا ہے، سروس نہیں مل رہی اور معیشت سکڑ چکی اور بد ترین حالات سے گزر رہی ہے، روپے کی قیمت میں کمی آنے سے 120 ارب روپے کا قرض اضافی چڑھا، دوہزار نو سو تیس ارب روپے کے قرضے ری شیڈول کیے گئے۔
عمرایوب کا مزید کہنا تھا کہ جب یہ قرض ادا کرنا ہوگا اس کی قیمت پاکستانیوں کو ادا کرنا ہو گا، چودہ سو ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ میں سے صرف 92 ارب خرچ ہوا، تین ماہ باقی ہیں ابھی تک صرف 8 فیصد ترقیاتی بجٹ خرچ ہوا۔سیکرٹری جنرل پاکستان تحریک انصاف سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ اس وقت ملک میں معیشت کا برا حال ہے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی پر200کیقریب مقدمات بنائیگئے، 26نومبر کو جو کچھ ہوا سب کیسامنے ہے، تمام اپوزیشن جماعتوں کواکٹھا کر رہے ہیں، ہم چاہتیہیں عمران خان کو کسی ڈیل نہیں آئین وقانون کیذریعیباہرنکالیں، ہمارا ہرلمحہ بانی کی رہائی کی کوششیں ہیں۔
سینیٹر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی اور(ن)لیگ نیپاکستان کی معیشت کوگروی رکھا، جن اداروں میں نقصانات کم ہیں ان کوبیچ رہیہیں، جہاں ان کیمفادات کو نقصان ہو وہ اس پر قانون سازی کر لیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاورسیکٹر کو ہی لے لیں، انہوں نے تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے، دوسری جانب سینیٹ میں خیبرپختونخوا ہی کی نمائندگی ہی نہیں۔