اقوام متحدہ : چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے عالمی حکمرانی میں اصلاحات اور بہتری کے بارے میں چین کا موقف اجاگر کیا۔
بدھ کے روز اجلاس کے حوالے سے میڈیا بریفنگ میں انہوں نے کہا کہ چین نے کثیرالجہتی کے احیاء اور ایک منصفانہ اور معقول عالمی گورننس سسٹم کی تعمیر کے حوالے سے چار تجاویز پیش کیں جن پر تمام فریقین کی جانب سے مثبت ردعمل آیا اور چار نکات پر اتفاق کیا گیا ۔ اول ، اقوام متحدہ کا کردار ناگزیر ہے۔ دوسرا، کثیرالجہتی کا رجحان ناقابل واپسی ہے۔
تیسرا، اتحاد اور ترقی کے رجحان کو نہیں روکا جا سکتا۔ چوتھا، عالمی طرز حکمرانی میں اصلاحات اور بہتری کسی تاخیر کی متحمل نہیں ہو سکتی۔
وانگ ای نے اس بات پر زور دیا کہ چین کے صدر شی جن پھنگ کے تجویز کردہ بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کے تصور ، گلوبل ڈویلپمنٹ انیشی ایٹو ، گلوبل سکیورٹی انیشی ایٹو اور گلوبل سولائزیشن انیشی ایٹو نے عالمی حکمرانی کی
اصلاحات اور بہتری میں چین کی دانشمندی کا کردار ادا کیا ہے۔ چاہے بین الاقوامی صورتحال میں جو بھی تبدیلیاں رونما ہوں ، چین کثیرالجہتی پر عمل جاری رکھے گا، اقوام متحدہ کے اختیارات کو مضبوطی سے برقرار رکھے گا اور ایک بہتر مستقبل کی تعمیر کے لیے دوسرے ممالک کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔