Wednesday, February 19, 2025
ہومپاکستانملک ریاض اور بیٹے کیخلاف زمینوں پر ناجائز قبضے، کرپشن اور فراڈ کے ٹھوس شواہد موجود ہیں، عطا تارڑ

ملک ریاض اور بیٹے کیخلاف زمینوں پر ناجائز قبضے، کرپشن اور فراڈ کے ٹھوس شواہد موجود ہیں، عطا تارڑ

اسلام آباد (آئی پی ایس )وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ نیب، ملک ریاض اور ان کے بیٹے علی ملک ریاض کو مفرور قرار دے چکا ہے اور اس نے واضح کردیا ہے کہ ملک ریاض اور علی ملک ریاض کے خلاف غیر قانونی ہاوسنگ اسکیمز، زمینوں پر ناجائز قبضے سمیت دھوکا دہی، کرپشن اور فراڈ کے ٹھوس شواہد موجود ہیں۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عطا تارڑ کا نیب رپورٹ کا ذکر کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کل نیب نے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں واضح کردیا گیا ہے کہ ملک ریاض اور علی ملک ریاض کے خلاف غیر قانونی ہاوسنگ اسکیمز، زمینوں پر ناجائز قبضے سمیت دھوکا دہی، کرپشن اور فراڈ کے ٹھوس شواہد موجود ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ نیب کی جانب سے پریس ریلیز جاری کیے جانے کے باوجود دبئی میں پروجیکٹس کا آغاز حیران کن ہے۔
وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ نیب نے پاکستانی عوام اور عوام الناس کو مطلع کیا ہے کہ اگر ملک ریاض کے دبئی والے پروجیکٹ میں پاکستان سے سرمایہ کاری کی گئی تو وہ منی لانڈرنگ تصور کی جائے گی اور متحدہ عرب امارات حکومت سے بھی اس معاملے پر ایکشن لینے کی بات چیت چل رہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ نیب، ملک ریاض اور علی ملک ریاض کو مفرور قرار دے چکا ہے، ان کی جائیدادیں بھی ضبط کی گئی ہیں جب کہ انہیں واپس لانے کی کارروائی بھی کر رہا ہے۔190 ملین پاونڈ کیس کے حوالے سے عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ اس کیس پر تمام بین الاقوامی نشریاتی اداروں نے یہ ہیڈ لائن لگائی کہ یہ بدترین کرپشن کا کیس ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ 190 ملین پاونڈ کیس میں کرپشن کے ٹھوس شواہد موجود تھے، جب ایسٹ ریکوری یونٹ کے اس وقت کے سربراہ شہزاد اکبر اور ان کی ٹیم کی جانب سے یہ بات تسلیم کی جا رہی ہے کہ 190 ملین پاونڈ کا یہ پیسہ ملک ریاض اور ان کے اہل خانہ سے ضبط کرکے حکومت پاکستان کو وصول ہوا تو اس میں کسی ابہام کی کوئی گنجائش نہیں رہتی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اس پیسے کوپہلے سے موجود جرمانے کو ادا کرنے کے لیے سپریم کورٹ کے اکاونٹ میں ڈالا گیا، اس سے بڑی قانون کی خلاف ورزی اور کوئی نہیں ہو سکتی۔
عطا تارڑ نے 190 ملین پاونڈ کیس کو پاکستان کی تاریخ میں رشوت کا بدترین کیس قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں میاں بیوی کی جانب سے ٹرسٹ قائم کرنا، ٹرسٹ کے نام پر زمین لینا، رشوت کی صورت میں کروڑوں روپے لینا، پانچ پانچ قیراط کی انگوٹھیاں مانگنا اور 200 کنال زمین رشوت میں لے لینا 190 ملین پاونڈ کیس کے ناقابل تردید شواہد ہیں، اور یہ پاکستان کی تاریخ کا کرپشن اور رشوت کا سب سے بڑ اکیس ہے۔انہوں نے سپریم کورٹ کے ایک حکم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے اپنے ایک حکم میں کہا کہ آپ نے ایک ہاتھ سے پیسہ لے کر دوسرے ہاتھ کو دے دیا جو عوام اور حکومت پاکستان کا پیسہ تھا، جس کے آپ مجاز ہی نہیں تھے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔