Tuesday, January 21, 2025
ہومپاکستانسینیٹ اجلاس، اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں اور الاونسز سے متعلق ترمیمی بل 2025منظور

سینیٹ اجلاس، اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں اور الاونسز سے متعلق ترمیمی بل 2025منظور

اسلام آباد (آئی پی ایس )سینیٹ کے اجلاس کے دوران اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں اور الاونسز سے متعلق ترمیمی بل 2025منظور کرلیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق سینیٹر دنیش کمار نے ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں اور الائونسز سے متعلق ترمیمی بل سینیٹ میں پیش کیا، اس دوران وفاقی وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے بل کی مخالفت نہیں کی۔اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ بل کی منظوری پر مجھے کوئی اعتراض نہیں ہے، قومی اسمبلی نے حال ہی میں ہاوس فنانس کمیٹی کو تنخواہوں اور الائونسز سے متعلق اختیار دیا۔
وزیرقانون نے کہا کہ سینیٹ میں بھی ہائوس فنانس کمیٹی کو تنخواہوں اور الائونسز سے متعلق اختیار دیا جارہا ہے، دونوں ایوانوں میں اب یکساں پالیسی ہوگی، اس لیے مخالفت نہیں کی۔بیان کے مطابق اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں اور الاونسز سے متعلق ترمیمی بل 2025 کا مقصد پارلیمنٹ کو اپنے اراکین کے مالی معاملات سے متعلق خود مختار بنانا ہے۔بل کے متن کے مطابق سینیٹ ہاوس فنانس کمیٹی اراکین کے مالی معاملات کا جائزہ لے گی، ارکان کے مالی معاملات میں پارلیمنٹ بااختیار ہوگی۔
اجلاس کے دوران دیت سے متعلق سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری کا بل قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کے سپرد کردیا گیا۔وزیرقانون نے کہا کہ دیت کی کم سے کم حد متعین ہے لیکن زیادہ سے زیادہ دیت کی حد مقرر نہیں، راضی نامے کی صورت میں دیت طے کرنے کا حق ورثا اور متاثرہ شخص کے پاس ہے۔اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ورثا دیت کی رقم پچاس کروڑ اور ایک ارب بھی مانگ سکتے ہیں، عدالت نے طے کرنا ہے کہ کتنی دیئت آرڈر کرنی ہے۔
اس کے علاوہ سینیٹر محسن عزیز کا اسلام آباد صحت عامہ انضباط ترمیمی بل 2025 متعلقہ کمیٹی کے سپرد کردیا گیا۔سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ خیبرپختونخوا سے ہمارے سینیٹرز نہ ہونے کا ہمیں ایوان میں نقصان ہے ، ایک سال ہوگیا ہے خیبرپختونخوا میں سینٹ کا انتخاب نہیں ہوا۔ اجلاس کے دوران سینیٹر عبدالقادر کا دستور ترمیمی بل 2025 بھی متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا گیا۔اجلاس کے دوران قومی اسمبلی سیکرٹریٹ ملازمین ترمیمی بل 2024 سینیٹ سے منظور کرلیا گیا۔
سینیٹ اجلاس میں پاکستان سٹینڈرڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی ترمیمی بل سے متعلق تحریک مسترد کردی گئی۔اسلام آباد میں سینیٹ اجلاس کے دوران شبلی فراز نے پاکستان سٹینڈرڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی ترمیمی بل کے متعلق تحریک پیش کی، جس میں کہا گیا کہ پاکستان کی بہت سی مصنوعات عالمی معیار کے مطابق نہیں۔سینیٹر شبلی فراز کا کہنا تھاکہ پاکستان کی مصنوعات برآمد کے لیے عالمی معیار کے مطابق نہیں ہوتیں، پاکستان سٹینڈرڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی ایک کرپٹ ادارہ بن چکا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اتھارٹی کو کراچی سے اسلام آباد لانے سے اس کی کارکردگی بہتر ہوگی۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔