اسلام آباد(آئی پی ایس )اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ڈی چوک میں احتجاج کے بعد گرفتار کیے گئے 61 ملزمان کو کیس سے ڈسچارج کرتے ہوئے ہدایت کی کہ ملزمان کو دوبارہ گرفتار نہ کیا جائے۔
پولیس نے اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے احتجاج کے بعد گرفتار کیے گئے 188 ملزمان کو انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت (اے ٹی سی) میں پیش کیا۔ملزمان کے وکیل انصر کیانی نے موقف اختیار کیا کہ ہفتہ کے روز عدالت نے ملزمان کو ڈسچارج کیا تھا لیکن پولیس نے دوبارہ گرفتار کرلیا ہے، اس پر عدالت نے حکم جاری کیا کہ ڈسچارج کیے گئے ملزمان کی ہتکھڑی کھولیں اور انہیں دوبارہ گرفتار نہ کیا جائے۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی نے گزشتہ ماہ 24 نومبر کو پشاور سے اسلام آباد کی جانب احتجاجی مارچ کیا تھا، اس دوران ڈی چوک جانے پر مظاہرین اور سکیورٹی پر ماور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کے درمیان جھڑپ ہوئی تھی، جس کے بعد ڈی چوک کو مظاہرین سے خالی کروالیا گیا تھا۔
پی ٹی آئی کے رہنمائوں نے الزام عائد کیا کہ ہمارے کارکنوں کا قتل عام کیا گیا، کئی کارکن گولیاں لگنے سے جاں بحق ہوئے ہیں، تاہم بعد ازاں پی ٹی آئی نے 12 کارکنوں کی ہلاکت کا دعوی کیا تھا۔ اسلام آباد اور راولپنڈی ڈویژن کی پولیس کے افسران نے بتایا تھا کہ مظاہرین مسلح تھے، انہوں نے فورسز کے اہلکاروں پر سیدھی گولیاں چلائیں، اہلکاروں کے پاس اسلحہ نہیں تھا، سیکڑوں اہلکار زخمی ہوئے، اس کے بعد پولیس نے کئی مقدمات درج کرکے متعدد شرپسندوں کو گرفتار کرلیا تھا، جن کے مقدمات عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔