Thursday, December 26, 2024
ہومپاکستانپی ٹی آئی حکومت سے مذاکرات کیلئے تیار ہے، فواد چوہدری کا دعویٰ

پی ٹی آئی حکومت سے مذاکرات کیلئے تیار ہے، فواد چوہدری کا دعویٰ

اسلام آباد (آئی پی ایس )سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کے ساتھ مذاکرات کیلئے تیار ہے، اب حکومت کو مذاکرات کیلئے کمیٹی بنانا چاہیے، پی ٹی آئی گروپ بندی کا شکار ہے، صرف 3نہیں بہت سے گروپ ہیں۔
فواد چوہدری نے گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہوئی، ان کی صحت کو دیکھ کر خوش ہوئی ہے، وہ بلکل فٹ نظر آئے، تاہم ذہنی دبائو کا شکار ہیں۔انہوں نے کہا کہ بانی نے بتایا کہ گذشتہ ماہ انہیں سیل میں بند کیا گیا، انہیں ذہنی اذیت دی جارہی ہے، ان کے سیل کی لائٹیں بند کردی جاتی ہیں ۔
فواد چوہدری نے بانی نے عمرایوب کو سیاسی فیصلے کرنے کا کہا، تاہم 25 سے 30 لوگوں میں فیصلے نہیں ہوتے، اس کے لیے 3 سے 4 ممبرز کی کمیٹی بنانی پڑتی ہے۔سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ بانی نے اپوزیشن جماعتوں سے رابطے کا کہا ہے، انہوں نے جے یو آئی ، جماعت اسلامی اور جے ڈی اے سے فوری رابطوں کی ہدایت کی ہے، ہمارا رول تو ہمیشہ بیک گرائونڈ میں رہا ہے ، اب بھی رہے گا۔
سابق وزیر اطلاعات نے وضاحت کی ہے کہ انہوں نے جیل میں سابق وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے بعد پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کا ارادہ نہیں کیا۔فواد چوہدری نے کہا کہ میں نے پارٹی کے بارے میں بات نہیں کی، ہم خان صاحب کے ساتھ ہیں، چاہے پارٹی ہے یا نہیں، ہم چاہتے ہیں کہ وہ جیتیں، پھر دیکھیں گے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ان کا گرم جوشی سے استقبال کیا، یہ میری ان سے 8 فروری کے عام انتخابات کے بعد پہلی ملاقات تھی۔
انہوں نے واضح کیا کہ سابق وزیراعظم نے واضح پالیسی دی ہے کہ جو لوگ پارٹی کو چھوڑنے کے بعد بھی اس کے ساتھ رہے، ان کے معاملات کو دیکھا جائے گا۔انہوں نے شیخ رشید کے اس دعوے پر ہنستے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے ملاقات کے دوران انہیں سر پر بوسہ دیا، مگر یہ بھی کہا کہ شیخ رشید نے انہیں کچھ مشورے دیے ہیں۔سابق وزیرفواد چوہدری نے حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ وہ سیاسی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے کمیٹی تشکیل دے، اور پی ٹی آئی کے حامیوں کی گرفتاریوں سے بازرہے۔
سابق وزیر اطلاعات نے کہا کہ پی ٹی آئی میں کئی گروپس ہیں، حقیقی پارٹی رہنما پارٹی سے غیر منسلک ہیں ،تاہم پارٹی کی اندرونی تقسیم کا عوامی ووٹ پر کوئی اثر نہیں پڑا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بشری بی بی کا خان کی رہائی کے لیے آگے آنا ان کا حق ہے، کیونکہ صرف خاندان کے افراد ہی ایسے وقت میں ایک دوسرے کا ساتھ دیتے ہیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔