اسلام آباد (سب نیوز) سپریم کورٹ نے پنجاب الیکشن ٹریبونل کیس کا تحریری حکمنامہ جاری کردیا
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان قاضی فاٸز عیسی نے گیارہ صحفات پر مشتمل حکمنامہ تحریر کیا ۔
تحریری حکمنامے کے مطابق الیکشن ٹریبونلز کی تشکیل کا لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہیں ،
تحریری حکمنامہ میں جسٹس جمال مندوخیل کے تین صحفات کا اضافی نوٹ بھی شامل ہیں۔
پنجاب الیکشن ٹریبونلز کیس
جسٹس جمال خان مندوخیل کے اضافی نوٹ کے مطابق ایکٹ کا سیکشن 140 الیکشن کمیشن کو ججز پینل طلب کرنے کا اختیار نہیں دیتا،
مقننہ کی اس قانون میں سوچ واضح ہے،
مقننہ نے الیکشن کمیشن کو ججز کا پینل مانگنے اور ان میں سے انتخاب کا اختیار نہیں دیا،
الیکشن کمیشن کو ہر جج پر اعتماد کرنا چاہیے،
الیکشن کمیشن ایک ٹریبونل کیلئے ایک ہی جج کے نام کا مطالبہ کرسکتا ہے،
الیکشن کمیشن ایک آئینی ادارہ اور ججز آئینی عہدیدار ہیں،
ہر معاملے میں الیکشن کمیشن اور ججز کو ایک دوسرے کا احترام کرنا چاہیے،
الیکشن کمیشن اور ہائیکورٹ ججز کے درمیان باقاعدہ مشاورت نہیں ہوئی،
چیف جسٹس ہائیکورٹ اور کمیشن کی مشاورت کا نتیجہ ہمارے سامنے اتفاق کی صورت میں آیا،
امید ہے کہ اب الیکشن کمیشن ٹربیونلز کی تشکیل کیلئے اقدامات کرےگا،
امید ہے کہ الیکشن ٹریبونلز قانون کے دی گئی مہلت میں فیصلے ہوں گے،