Thursday, September 19, 2024
ہومبریکنگ نیوزآئینی پیکیج، حکومت کو شدید شرمندگی، معاملہ قبل از وقت سامنے آگیا

آئینی پیکیج، حکومت کو شدید شرمندگی، معاملہ قبل از وقت سامنے آگیا

اسلام آباد (آئی پی ایس)مسلم لیگ (ن) کی حکومت عدلیہ سے متعلق آئینی ترامیم منظور کرانے میں ناکامی پر بہت شرمندگی کا شکار ہے، دو افراد محسن نقوی اور اعظم نذیر تارڑ کو آئینی ترمیم کے معاملے پر مولانا سے مذاکرات اور انہیں آن بورڈ لینے کی ذمہ داری سونپی گئی تھی لیکن سیاسی جوڑ توڑ میں ان دونوں کی ناتجربہ کاری کے باعث اسے خفیہ نہیں رکھا جا سکا اور معاملہ قبل از وقت منظر عام پر آگیا۔

نجی ٹی وی کے مطابق جو کام خاموشی سے کرنے کا تھا اُسے قبل از وقت ہی ٹی وی پر کھول کر پیش کر دیا گیا جس کے باعث حکومت کیلئے پورے معاملے کا ستیاناس ہوگیا۔ جس وقت پیپلز پارٹی، دیگر اتحادی شراکت دار حتیٰ کہ نون لیگ کے کئی رہنما سوچ بچار کر رہے تھے اور انہیں یہ تاثر دیا جا رہا تھا کہ مولانا کو بھی اعتماد میں لے لیا گیا ہے؛ اُس وقت انہیں یہ دیکھ کر حیرانگی ہوئی کہ مولانا نے تو مجوزہ آئینی ترمیم کا مسودہ دیکھا ہی نہیں۔

اس پورے معاملے میں اسحاق ڈار بعد میں شامل ہوئے۔ وزیراعظم بھی مولانا کی رہائش گاہ جا پہنچے، ایوانِ صدر نے بھی کوشش کی جبکہ بلاول بھی جے یو آئی ف کے سربراہ سے ملنے کیلئے گئے، لیکن حکومت کیلئے کوئی راہ نہ نکلی۔

سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ ایسے معاملات میں سب کچھ حتمی طے ہونے کے بعد باتیں سامنے آتی ہیں۔ لیکن، اس معاملے میں مولانا سے کوئی ڈیل کیے بغیر قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس طلب کر لیے گئے۔

آئینی ترمیمی پیکج پہلے تو گزشتہ بدھ کو پیش کیے جانے کا ارادہ تھا لیکن عددی قوت پوری نہ ہونے کی وجہ سے اس میں تاخیر ہوئی۔ پی ٹی آئی سے ووٹوں کی مطلوبہ تعداد پوری تھی لیکن مولانا کی وجہ سے معاملہ خراب ہوگیا جس سے حکومت بالخصوص نون لیگ کو شدید خفت کا سامنا کرنا پڑا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔