Tuesday, September 17, 2024
ہومبریکنگ نیوزآئینی خلاف ورزی یا بدنیتی پر عدلیہ ایگزیکٹیو کے پالیسی معاملات دیکھ سکتی ہے، جسٹس یحیی

آئینی خلاف ورزی یا بدنیتی پر عدلیہ ایگزیکٹیو کے پالیسی معاملات دیکھ سکتی ہے، جسٹس یحیی

اسلام آباد(سب نیوز ) ریکوڈک کیس میں سپریم کورٹ کی رائے کی وجوہات جاری جاری کردی گئیں ہیں جس میں جسٹس یحیی آفریدی نے ریفرنس کے پہلے سوال پر رائے دینے سے گریز کیا ہے۔سابق چیف عمر عطا بندیال کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ نے صدارتی ریفرنس پر اپنی رائے دی تھی، ریفرنس کی سماعت 29 نومبر 2022 کو مکمل ہوئی تھی جبکہ سپریم کورٹ نے 9 دسمبر 2022 کو ریفرنس پر اپنی مختصر رائے دی تھی۔

جسٹس یحیی آفریدی کا ریکوڈک ریفرنس کے پہلے سوال پر رائے دینے گریز کیا اور نوٹ میں لکھا کہ ریکوڈک ریفرنس کے پہلے سوال پر جواب نہ دینے کی دو وجوہات ہیں، ریکوڈک ریفرنس میں پوچھا گیا پہلا سوال قانونی نوعیت کا ہے ہی نہیں۔

انہوں نے اپنی رائے میں کہا کہ پالیسی میٹر ریاست کے دیگر ستونوں پارلیمنٹ اور ایگزیکٹو پر چھوڑ دیا جائے، آئینی اختیارات کی تکون کے تین ستونوں کے احترام میں ایسا کر رہا ہوں، صرف آئینی، قانونی خلاف ورزی یا بدنیتی پر ہی عدلیہ ایگزیکٹو کے پالیسی میٹر کو دیکھ سکتی ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔