Monday, December 22, 2025
ہومبریکنگ نیوزسنی اتحاد کونسل کی کوئی جنرل سیٹ نہیں تو مخصوص نشست کیسے مل سکتی ہے؟ چیف جسٹس

سنی اتحاد کونسل کی کوئی جنرل سیٹ نہیں تو مخصوص نشست کیسے مل سکتی ہے؟ چیف جسٹس

اسلام آباد:سپریم کورٹ میں سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کی سماعت جاری ہے۔

تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 13 رکنی فل کورٹ بینچ مقدمے کی سماعت کررہا ہے جبکہ سماعت کو براہ راست سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر نشر کیا جارہا ہے۔

دوران سماعت سنی اتحاد کونسل کے وکیل فیصل صدیقی روسٹرم پر آگئے، انہوں نے کہا کہ مختصر رہوں گا، 15 منٹ میں جواب الجواب مکمل کروں گا، آرٹیکل 218 کے تحت کیا الیکشن کمیشن نے اپنی زمہ داری شفاف طریقہ سےادا کی یا نہیں، ثابت کروں گا الیکشن کمیشن نے اپنی ذمہ داری مکمل نہیں کی، مؤقف اپنایا گیا کہ سنی اتحادکونسل نے انتخابات میں حصہ نہیں لیا، مخصوص نشستوں کی لسٹ جمع نہیں کروائی۔

وکیل فیصل صدیقی نے مزید کہا کہ 2018 میں بلوچستان عوامی پارٹی نے کوئی سیٹ نہیں جیتی لیکن 3مخصوص نشستیں ملیں، الیکشن کمیشن نے بلوچستان عوامی پارٹی سےمتعلق بدنیتی پرمبنی جواب جمع کروایا۔

سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے حوالے سے اب تک 7 سماعتیں ہو چکی ہیں، الیکشن کمیشن کا موقف ہے کہ سنی اتحاد کونسل مخصوص نشستوں کی حقدار ہی نہیں رہی۔

سنی اتحاد کونسل کے وکیل فیصل صدیقی اور کنول شوزب کے وکیل سلمان اکرم راجہ اپنے دلائل مکمل کر چُکے ہیں جبکہ الیکشن کمیشن کے وکیل اور اٹارنی جنرل بھی دلائل دے چُکے ہیں۔

آج کی سماعت کے دوران سنی اتحاد کونسل کے وکیل فیصل صدیقی جواب الجواب میں دلائل دیں گے۔

گزشتہ سماعت میں اٹارنی جنرل نے تحریری جواب کے ذریعے مخصوص نشستوں سنی اتحاد کونسل کو دینے کی مخالفت کی اور جواب میں پشاورہائیکورٹ کا مخصوص نشستیں نہ دینے کا فیصلہ برقراررکھنے کی استدعا کی۔

سنی اتحاد کونسل نے پشاورہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کررکھا ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔