اسلام آباد /سرگودھا (آئی پی ایس )میانوالی پولیس نے اسلام آباد پولیس کے ہمراہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کے گھر پر چھاپہ مارا تاہم دہشت گردی کے مقدمے میں مطلوب عمر ایوب گھر پر نہ ہونے کے باعث گرفتار نہ ہو سکے۔میانوالی پولیس نے اسلام آباد پولیس کے ہمراہ پاکستان تحریک انصاف کے جنرل سیکرٹری عمر ایوب کی ایف 10 والی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا۔عمر ایوب گھر پرموجود نہ ہونے کے باعث گرفتاری عمل میں نہ لائی جا سکی جبکہ پولیس کو عمر ایوب دہشت گردی کے مقدمے میں مطلوب ہیں۔
قومی اسمبلی میں قائدحزب اختلاف عمر ایوب نے کہا ہے کہ پنجاب اور وفاقی حکومت میری گرفتاری کے لیے بے تاب ہے، کسی بھی اپوزیشن رہنما کو گرفتار کرنا ہو تو اسپیکر کو بتانا ہوتا ہے۔سوشل میڈیا پر پیغام میں عمر ایوب نے دعوی کیا کہ سرگودھا کی انسداد دہشتگردی عدالت نے میرے وارنٹ جاری کیے ہیں، وفاقی دارالحکومت میں واقع میرے گھر پر اسلام آباد اور میانوالی پولیس نے چھاپے مارے ہیں۔رہنما پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ فارم 47 والی وفاقی حکومت، پنجاب حکومت اور ایجنسیاں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کی گرفتاری کے لیے بہت بے چین ہیں۔اپوزیشن لیڈر نے مزید کہا کہ واضح کر دوں بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وزیراعظم بننے تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔عمر ایوب نے کہا کہ وہ بلا شبہ ثابت کریں گے کہ پاکستان میں قانون کی حکمرانی نہیں ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم اپنی قانونی جدوجہد جاری رکھیں گے۔قائد حزب اختلاف نے کہا کہ حکومت اتنی بوکھلاہٹ کا شکار ہے، شہبازشریف کی حکومت اور ایجنسیاں سرگودھا کے واقعہ پر بوکھلاہٹ کا شکار ہیں، حکومت آواز دبانے کیلئے ایسے ہتھکنڈے استعمال کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی اپوزیشن رہنما کو گرفتار کرنا ہو تو اسپیکر کو بتانا ہوتا ہے۔قبل ازیں انسداد دہشتگردی عدالت سرگودھا نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کے وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے ۔