اسلام آباد(سب نیوز)پاکستان تحریک انصاف کے بانی راہنما اکبر شیر بابرنے عدالتی کارروائی میں مبینہ مداخلت پر سپریم کورٹ آف پاکستان کے نوٹس اور 7 رکنی بینچ کی تشکیل کا خیر مقدم کیا ہے ۔
اپنے ایک بیان میں اکبر ایس بابر نے مطالبہ کیا کہ تحقیقات کا دائرہ صرف خفیہ اداروں تک محدود نہ رکھا جائے، ان عناصر کو بھی بے نقاب کیا جائے جن کے ایما پر مبینہ مداخلت ہوئی خواہ وہ سیاست دان ہوں، وکلاء، سابق یا موجودہ جج صاحبان ہوں
اکبر ایس بابر نے مطالبہ کیا کہ فارن فنڈنگ کیس کو 9 سال تک “انجینئر اور مینیج” کرنے والوں کو بھی بے نقاب کیا جائے، فارن فنڈنگ قومی سلامتی کا کیس ہے، پتہ لگایا جائے کہ کس کے ایما پر سال ہا سال اسے تعطل کا شکار کیا گیا؟ عدلیہ کی آزادی کے نام پر سیاست کرنے والوں سے خبردار رہنے کی ضرورت ہے
اپنے ایک بیان میں ان کا مزید کہنا تھا کہ 2008 میں آزاد عدلیہ کے نام پر ان ہی وکلاء نے ایک تحریک چلائی تھی، مگر مقصد کچھ اور نکلا،آزاد عدلیہ تحریک میں “ریاست ہو گی ماں کے جیسی” کا نعرہ لگا تھا،افسوس! تحریک کی کامیابی کے بعد عدلیہ صرف چند “وکلاء چیمبرز” اور ان کے پیدا کردہ ججز کے لئے ماں ثابت ہوئی
اکبر ایس بابر نے کہا کہ پچیس کروڑ تمام پاکستانی بدستور “ماں” کی شفقت سے محروم ہیں، اسلام آباد ہائی کورٹ کے چھ معزز جج صاحبان کے خط پر واویلا کرنے والے عوام کی نہیں بلکہ “جوڈیشل پاور” کی جنگ لڑرہےہیں۔