Wednesday, July 3, 2024
ہومبریکنگ نیوزوکلاء ہڑتال ،اسلام آباد ہائیکورٹ کا ڈپٹی رجسٹرار کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کا فیصلہ

وکلاء ہڑتال ،اسلام آباد ہائیکورٹ کا ڈپٹی رجسٹرار کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کا فیصلہ


اسلام آباد:اسلام آباد ہائی کورٹ میں وکلاء ہڑتال کے خلاف نعیم بخاری کی درخواست پر سماعت ہوئی ،اسلام آباد ہائی کورٹ نے کیس میں دو سوالات پر 5 جولائی کو دلائل طلب کر لیے ۔
جسٹس بابر ستار نے ریمارکس دیے کہ عدالت کے دو سوالات ہیں بار کونسلز اور بار ایسوسی ایشنز کس قانون کے تحت ہرتال کرتی ہیں ، کیا بار کونسل اور بار ایسوسی ایشن وکلاء کو زبردستی عدالتوں میں جانے سے روک سکتے ہیں ،
تسلی بخش رپورٹ پیش نہ کرنے پر عدالت نے ڈپٹی رجسٹرار کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی کا فیصلہ کیا،
رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ عدالت میں پیش ہوئے ،رجسٹرار اور ڈپٹی رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ نے رپورٹ عدالت میں پیش کر دی
جسٹس بابر ستار نے استفسار کیا کہ کیا آپ کے پاس کوئی شکایت آئی تھی،
رجسٹرار ہائیکورٹ نے موقف اپنایا کہ نہیں ہمارے پاس کوئی ایسی شکایت نہیں آئی ،ویڈیو موجود ہے لیکن شور کی …
آپ اپنا جواب جمع کروائیں اور جو کہنا چاہتے ہیں لکھ دیں ،
پھر ایک کام کریں ریاست علی آزاد صدر بار کو جیل بھیج دیں ، وکلاء کا مسکرا کر جواب
جسٹس بابر ستارنے ریمارکس دیے کہ ریاست علی آزاد صاحب ہمارے صدر ہیں لیڈر ہیں ،
راجہ حلیم عباسی سابق وائس چیئرمین اسلام آباد بار کونسل عدالت میں پیش ہوئے اور موقف اپنایا کہ وکلاء کی ہڑتال کا معاملہ جب آتا ہے تو وکلاء پیش نہیں ہوتے ، بار ایسوسی ایشن درخواست کرتی ہے کہ وکلاء پیش نہ ہوں ، اور وہ پیش نہیں ہوتے ، ہمارا مقصد یہ نہیں ہوتا کہ زور زبردستی ہو یہ ایک معمول کا معاملہ ہوتا ہے ،
پاکستان بار کونسل ، اسلام آباد بار کونسل اور بار نمائندوں کو تفصیلی جواب جمع کروانے کی ہدایت کی گئی ۔ کیس کی سماعت 5 جولائی تک ملتوی کردی گئی ۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔