Sunday, December 21, 2025
ہومپاکستانپاک بحریہ میں دوسرے پی این ایس خیبر کی شمولیت، امیر البحر اور ترک صدر کی شرکت

پاک بحریہ میں دوسرے پی این ایس خیبر کی شمولیت، امیر البحر اور ترک صدر کی شرکت

راولپنڈی/استنبول (سب نیوز)پاک بحریہ میں دوسرے پی این ایس خیبر کی شمولیت کی پروقار تقریب میں ترکیہ میں ہوئی جس میں ترک صدر رجب طیب اردوان نے خصوصی شرکت کی۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق پاک بحریہ میں دوسرے پی این ایس خیبر کی شمولیت کی تقریب استنبول کے نیول شپ یارڈ میں ہوئی جس میں پاکستان کے امیر البحر ایڈمرل نوید اشرف خصوصی طور پر شریک ہوئے۔

اس موقع پر ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ میں مثالی برادرانہ تعلقات ہیں، دفاعی شعبہ میں دونوں ممالک میں تعاون بڑھانے کی ضرورت ہے۔ایڈمرل نوید اشرف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے استنبول نیول شپ یارڈ میں جہازوں کی منصوبہ بندی، ڈیزائن اور تعمیر میں شراکت کی تعریف کی۔ انہوں نے پاکستان اور ترکی کے درمیان دفاعی شراکت داری کی گہرائی پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ پاکستان نیوی اور ترکی نیول فورسز کے درمیان باہمی تعلقات دفاعی تعاون کو مضبوط کرنے کے ساتھ ساتھ دوطرفہ شراکت داری کی عکاسی کرتے ہیں۔رجب طیب اردوان کا کہنا تھا کہ ہماری مشترکہ تاریخ صدیوں کے امتحان سے گزری ہے، پاک ترک دوستی آئندہ برسوں میں مزید فروغ پائے گی اور مضبوط ہوگی۔ترک صدر نے کہا کہ پاکستان نیوی کو پی این ایس خیبر فراہم کر رہے ہیں، پی این ایس خیبر نے تمام آزمائشی مراحل کامیابی سے مکمل کر لیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پی این ایس بدر 2026 کے اختتام تک پاکستان کو مہیا کر دیا جائے گا، پی این ایس طارق 2027 کی پہلی سہ ماہی میں پاکستان کو فراہم کریں گے۔رجب طیب اردوان نے کہا کہ ترکیہ جنگی طیارے بنانے والے 10 ممالک میں شامل ہے، ہم ہر ملک کی خودمختاری اور سالمیت کا احترام کرتے ہیں۔ترک صدر نے کہا کہ کسی بھی ملک کے ساتھ کشیدگی، لڑائی یا تصادم نہیں چاہتے، ہمسایہ ممالک کے ساتھ امن اور استحکام کے خواہاں ہیں۔

سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل نوید اشرف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایم ایس اسفات، استنبول نیول شپ یارڈ اور پی این ملجم جہازوں کی منصوبہ بندی، ڈیزائن اور تعمیر میں شامل دیگر کمپنیوں کی اپنے کام میں مہارت اور لگن کا اعتراف کیا۔ نیول چیف نے پاکستان اور ترکیہ کے مابین مضبوط دفاعی شراکت داری کو سراہا۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاک بحریہ اور ترک بحریہ کے درمیان دو طرفہ روابط نہ صرف دفاعی تعاون کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں بلکہ یہ ہماری پائیدار اور گہری شراکت داری کے عکاس بھی ہیں۔تقریب کے بعد صدر اردوان نے جہاز کا دورہ کیا، جہاں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا اور جہاز کے عملے سے ملاقات کی، اس موقع پر علاقائی سمندری سکیورٹی اور مستقبل میں پاکستان نیوی اور ترکی نیول فورسز کے مشترکہ منصوبوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔