اسلام آباد (سب نیوز)وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاک افغان جنگ بندی معاہدے کا انحصار افغان طالبان پر منحصر ہے، پاکستان اور افغانستان کے معاہدے میں یہ چیز واضح ہے کہ کوئی دراندازی نہیں ہوگی۔افغانستان سے جنگ بندی کا دارومدار سرحد پار دہشت گردی روکنے پر ہے، افغانستان کی جانب سے سرحد پار دہشت گردی کے پاکستانی موقف کو عالمی سطح پر تسلیم کیا جا رہا ہے۔
خواجہ آصف نے گزشت روز برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب ، ترکیہ اور قطر کی کوششوں سے پاکستانی موقف کی تائید کی ہے۔ غیر ملکی میڈیا اس انٹرویو کو اجاگر کر رہا ہے۔خواجہ آصف نے کہا کہ فتنہ الخوارج افغان طالبان کے ساتھ مل کر سرحد پار سے پاکستان پر حملہ کرنے کے لیے کام کرتے ہیں۔وزیرِ دفاع کا مزید کہنا تھا کہ جنگ بندی معاہدہ اس وقت تک ہے جب کوئی خلاف ورزی نہ ہو۔وزیر دفاع نے خبر ایجنسی کو انٹرویو میں خبردار کرتے ہوئے کہا گیا کہ کابل نو گو ایریا نہیں ہے اور جہاں بھی شدت پسند ہوں، پاکستانی افواج کارروائی کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے جواب میں فضائی کارروائیاں بھی کی ہیں اور جہاں دشمن ہیں وہاں انہیں نشانہ بنایا جائے گا۔اقوام متحدہ کی 2024 کی رپورٹ کے مطابق فتنہ الخوارج نیٹو کے چھوڑے گئے ہتھیار استعمال کر رہے ہیں، جبکہ پاکستان کا مطالبہ ہے افغان طالبان فتنہ الخوارج کو کنٹرول کرے۔