اسلام آباد(سب نیوز)کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے بحریہ ٹاؤن پر عوامی سہولت کے پلاٹس کو غیر قانونی طور پر تجارتی مقاصد کے لیے استعمال کرنے کے الزام میں شوکاز نوٹس جاری کر دیا ہے۔
سی ڈی اے کی جانب سے جاری نوٹس کے مطابق بحریہ ٹاؤن (پرائیویٹ) لمیٹڈ نے اسلام آباد کے زون فائیو میں واقع “بحریہ ٹاؤن فیز II, III, V اور VI” میں سی ڈی اے کے نام پر منتقل شدہ پلاٹس، جنہیں سڑکوں، پارکس، قبرستان اور عوامی عمارتوں کے لیے مختص کیا گیا تھا، غیر قانونی طور پر تجارتی استعمال میں لے لیا۔
نوٹس میں کہا گیا ہے کہ بحریہ ٹاؤن کو یہ اسکیم 30 اگست 2000 کو مشروط اجازت کے تحت منظور کی گئی تھی، جبکہ 5 جولائی 2001 کو سی ڈی اے نے ہاؤسنگ اسکیم کے لیے این او سی بھی جاری کیا تھا۔ اسکیم کی تکمیل کے لیے 5 سال کا وقت دیا گیا تھا، تاہم 19 سال گزر جانے کے باوجود بحریہ ٹاؤن مطلوبہ انفراسٹرکچر مکمل کرنے میں ناکام رہا۔سی ڈی اے کے مطابق فیلڈ وزٹ کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ بحریہ ٹاؤن نے منظور شدہ لے آؤٹ پلان کی خلاف ورزی کرتے ہوئے عوامی پلاٹس کو دیگر مقاصد کے لیے استعمال کیا۔ نوٹس میں بحریہ ٹاؤن کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس معاملے پر وضاحت پیش کرے۔






