لاہور (آئی پی ایس )وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری نے کہا ہے کہ سیلاب زدگان کی مدد کے لیے وزیر اعلی کا ریلیف کارڈ بنے گا تاکہ کسی کو لائن پر نہ لگنا پڑے، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام ایک قانون کے تحت بنا تھا ہر چیز پر سیاست اچھی نہیں ہوتی۔ڈی جی پی آر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعلی پنجاب اور ان کی ٹیم ہر وقت سیلاب میں عوام کی خدمت کرتی نظر آتی ہیں، پہلے آپ نے کبھی ایسا نہیں دیکھا ہوگا۔
پنجاب کا کوئی ایسا علاقہ ہوگا جہاں سیلاب آیا اور وزیراعلی پنجاب نہ گئی ہوں، وزیر اعلی اور ان کی ٹیم نے مزدوروں کی طرح سیلاب میں کام کیا، ہمارے پی ڈی ایم اے افسر عبدالرحمان کو ہارٹ اٹیک ہوا اور وفات پاگئے، پتوکی کے اے سی فرحان احمد بھی وفات پاچکے ہیں۔انہوں ںے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب خود جاکر لوگوں سے بات کرتی ہیں، میں نے نہیں دیکھا کوئی وزیر اعلی اتنا جذباتی ہو، لوگوں کے غم زمین پر بیٹھ کر سنتا ہو ایک نیا طرز حکمرانی آپ پنجاب میں دیکھ رہے ہیں مگر ہمارے ناقدین کو سوائے گندگی کرنے کے کچھ نہیں ہے۔
عظمی بخاری نے کہا کہ پنجاب کے 7 ہزار 794 موضع جات متاثر ہوئے 26 لاکھ افراد متاثر ہوئے، 21 لاکھ مویشی متاثر ہوئے، سیلاب 25 اور 26 اگست کے قریب آیا تھا اور اب بھی سیلاب جاری ہے ابتدائی سروے کرلیے گئے ہیں، 59 انسٹھ لاکھ افراد ان سائیڈ فلڈ سے متاثر ہوئے، 16 لاکھ افراد آٹ سائیڈ فلڈ سے متاثر ہوئے، تین دریاں نے پنجاب کے مختلف ڈسٹرکس کو ہٹ کیا، 27 کے قریب شہر متاثر ہوئے، 2ہزار 213 ٹیمیں فیلڈ میں کام کررہی ہیں۔