Monday, October 6, 2025
ہومبریکنگ نیوزفلسطین کو ریاست تسلیم کرنا حماس کے لیے انعام کی مانند ہے، وائٹ ہاؤس

فلسطین کو ریاست تسلیم کرنا حماس کے لیے انعام کی مانند ہے، وائٹ ہاؤس

واشنگٹن(شاہ خالد )وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولائن لیوٹ کا کہنا ہے کہ مختلف ممالک کی جانب سے فلسطین کو ریاست کرنے کا عمل حماس کے لئے انعام کی مانند ہے۔

غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولائن لیوٹ نے کہا کہ صدر ٹرمپ سمجھتے ہیں ان اقدامات سے یرغمالیوں کی رہائی میں کوئی مدد نہیں ملے گی، اس سے جنگ کے خاتمے میں کوئی مدد نہیں ملے گی۔

اقوام متحدہ میں اسرائیلی مندوب( ڈینی ڈینن )کا کہنا ہے کہ دو ریاستی حل 7 اکتوبرحملوں کے بعد ایجنڈے سے ہٹ چکا ہے۔ اقوامِ متحدہ میں ہونے والی بات چیت ڈھونگ ہے۔

واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے آزاد ریاست کا قیام فلسطینیوں کا حق قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطین میں خونریزی کسی صورت قابل قبول نہیں۔

فلسطین کے حوالے سے اعلیٰ سطح کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کے لیے ریاست کا قیام ان کا ایک بنیادی حق ہے انعام نہیں۔

انتونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ فلسطین کا دو ریاستی حل ناگزیر ہے اس کیلئے عالمی سطح پر کی جانے والی کوششیں قابل تعریف ہیں۔

انہوں نے کہا کہ واحد حل وہی ہے جس میں دو آزاد ریاستیں ایک دوسرے کو تسلیم کریں، دونوں ریاستیں مکمل طور پر عالمی برادری کا حصہ بنیں۔

یو این سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ غزہ کی صورتحال انتہائی خوفناک ہے، فلسطین میں ہونے والی خونریزی کی صورتحال قابل قبول نہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ غزہ میں فوری جنگ بندی اور لوگوں کو ہنگامی بنیادوں پر امداد کی فراہمی یقینی بنائی جائے دو ریاستی حل کا حصول خطے میں ڈراؤنے خواب سے نکلنے کا واحد راستہ ہے۔

سیکریٹری جنرل نے کہا کہ مغربی کنارے پر یہودی بستیوں کی مسلسل تعمیر و توسیع کا کوئی قانونی جواز پیش نہیں کرسکتا۔

انہوں نے کہا کہ مغربی کنارے میں بستیوں کی توسیع کو ہر صورت روکنا ہوگا، یو این سیکریٹری جنرل نے کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ الحاق کا خطرہ اور آباد کاروں کے تشدد کی شدت کو روکنا بھی ضروری ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔