اسلام آباد(آئی پی ایس) جسٹس طارق محمود جہانگیری کو کام سے روکنے کے حکم میں نیا موڑ، چیف جسٹس کورٹ کی کل کی سماعت کی آڈیو ویڈیو ریکارڈنگ حصول کی درخواست دائر کر دی گئی۔
بیرسٹر جہانگیر جدون نے رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ کو درخواست دائر کی۔
درخواست میں موقف اپنایا کہ گزشتہ روز میڈیا پر بڑے پیمانے پر جسٹس جہانگیری کیس رپورٹ ہوا، میڈیا پر رپورٹ ہوا چیف جسٹس نے وکلا کو کہا ابھی کوئی آرڈر پاس نہیں کر رہے لیکن سماعت ختم ہونے کے بعد معلوم ہوا کہ جسٹس جہانگیری کو کام سے روک دیا گیا۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ 16 ستمبر دن ایک بجے کورٹ نمبر 1 کی آڈیو ویڈیو ریکارڈنگ دی جائے۔
بیرسٹر جہانگیر جدون کی جانب سے درخواست کے ساتھ یو ایس بھی جمع کروائی گئی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز مبینہ جعلی ڈگری کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو جوڈیشل ورک سے روک دیا تھا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک کام سے روکنے کا حکم دیا۔
دوسری جانب، جسٹس طارق جہانگیری کو کام سے روکنے کا 2 صفحات کا تحریری حکم نامہ بھی جاری کر دیا گیا۔ چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس اعظم خان نے تحریری حکم نامہ جاری کیا۔
تحریری حکم نامے میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک جسٹس جہانگیری کو کام سے روکا جا رہا ہے، اس کیس میں حساس نوعیت کے سوالات موجود ہیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے تحریری حکم نامے میں کہا کہ جج کی اہلیت کا سوال ہے، عدالت کو بتایا گیا کہ سپریم جوڈیشنل کونسل میں شکایت بھی زیر التوا ہے۔
اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل سے معاونت طلب کرکے کیس کی سماعت 21 اکتوبر تک ملتوی کی گئی۔
جسٹس طارق محمود جہانگیری کو جوڈیشل ورک سے روکنے کے معاملے پر اسلام آباد بار کونسل کی کال پر ہائیکورٹ میں وکلاء کی جزوی ہڑتال جاری ہے۔
چیف جسٹس کی کازلسٹ منسوخ ہوگئی جبکہ جسٹس ثمن رفعت امتیاز بھی تاحال عدالت میں نہ پہنچیں۔ جسٹس بابر ستار اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق کا ڈویژن بینچ بھی تاحال شروع نہ ہو سکا جبکہ جسٹس ارباب محمد طاہر پہلے ہی تین روز کی تعطیلات پر ہیں۔
کچھ وکلاء ارجنٹ کیسز میں پیش ہو رہے ہیں، سیکرٹری ہائیکورٹ بار منظور ججہ ہائیکورٹ کے احاطے میں موجود ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ وکلاء سے گزارش ہے کہ آج عدالتوں میں پیش نہ ہوں۔