اسلام آباد(سب نیوز)فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے)اینٹی کرپشن سرکل نے نجی سکولوں کو مفت کتابوں کی فراہمی،جی پی فنڈ کو پرائیویٹ اکاونٹ میں منتقل کرنے اور سرکاری ریکارڈ کی گمشدگی اور سرکاری گاڑی چوری ہونے کے مقدمہ میں سابق ممبر اکیڈمک امتیاز علی قریشی سمیت دیگر ملزمان سے متعلق وفاقی وزارت تعلیم اور پرائیویٹ ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشنز ریگولیٹری اتھارٹی مصدقہ ریکارڈ حاصل کرنے کے لیے خط لکھ دیا۔
تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے کی جانب سے 18اگست 2025کو افسران کے خلاف 82 لاکھ 75 ہزار روپے کے مالی بے ضابطگیوں اور خرد برد کا مقدمہ درج کیا تھا ،گزشتہ روزڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے افضل خان نیازی کی جانب سے وزارت تعلیم کے ڈپٹی سیکرٹری اور چیئرمین پیرا کو خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ نیب راولپنڈی کی جانب سے ڈائریکٹر ایف آئی اے اسلام آباد زون کو درخواست موصول ہوئی جس میں الزامات عائد کیے گئے ہیں کہ نجی سکولوں کو مفت کتابوں کی فراہمی کے منصوبہ میں 7.15ملین روپے کی خرد برد کی گئی ہے اور 0.48ملین کے جی پی فنڈزکو نجی بینک میں منتقل کیا گیا
درخواست میں الزام لگایا گیا ہے کہ سرکاری ریکارڈ چوری کیا گیا ہے،سرکاری گاڑی ٹیوٹا کرولا جی اے 037کو چوری کیا گیا،موٹرسائیکل ،یو پی ایس،ڈی ایس ایل آر ،کراکری سیٹ کو چوری کیا گیا جس سے خزانہ کو لاکھوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا،خط میں کہا گیا ہے کہ انکوائری کو آگے بڑھانے خاطر متعلقہ افسران سابق ممبر امتیاز علی قریشی اور دیگر ملزمان کی پرسنل فائل کی تصدیق شدہ کاپی فراہم کی جائے،ایف آئی اے نے متعلقہ افسران کی اس سے قبل ہونے والی تمام انکوائرایوں کی تفصیلات بھی طلب کی ہیں۔


