Wednesday, September 10, 2025
ہومبریکنگ نیوزاسلام آباد ہائی کورٹ کا بڑا فیصلہ،سی ڈی اے کو شاہ اللہ دتہ اور( سی تیرہ )کے متاثرین کی رپورٹ ایک ماہ میں جمع کرانے کا حکم

اسلام آباد ہائی کورٹ کا بڑا فیصلہ،سی ڈی اے کو شاہ اللہ دتہ اور( سی تیرہ )کے متاثرین کی رپورٹ ایک ماہ میں جمع کرانے کا حکم


اسلام آباد ہائی کورٹ نے سی ڈی اے حکام سے شاہ اللہ دتہ اور سیکٹر(سی تیرہ )کے متاثرین سے متعلق تفصیلی رپورٹ طلب کر لی۔ عدالت نے ایک ماہ میں مکمل رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت جاری کی ہے۔


جسٹس محسن اختر کیانی کی سربراہی میں ہونے والی سماعت کے دوران سی ڈی اے کے مجسٹریٹ سردار آصف سے مکالمہ کرتے ہوئے جسٹس کیانی نے ریمارکس دیے کہ “آپ نیب کے کہنے پر اگر کارروائیاں کریں گے تو پھر قانون کہاں ہے؟”


انہوں نے مزید کہا کہ نیب نے پہلے ہی بیڑا غرق کردیا ہے، نیب کا کوئی پرسان حال نہیں۔ نیب کے کہنے پر مت چلیں، کسی سے مت ڈریں اور لوگوں کی مدد کریں۔”


جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس میں کہا کہ وئی جج ہو، پولیس افسر یا سی ڈی اے ملازم، جس کو ڈر لگے وہ اپنا تبادلہ کرا لے۔ فائدہ لیتے ہوئے آپ کو ڈر نہیں لگتا لیکن اپنا کام کرتے ہوئے ڈر لگتا ہے۔ غلطیوں کی سزا نہیں ہوتی، بے ایمانی کی سزا ہوتی ہے۔”


انہوں نے زور دیا کہ سول رائٹس کے ساتھ نیب اور ایف آئی اے کے دائرہ اختیار کا بھی جائزہ لینا ہوگا۔ “وہ اپنا کام کر رہے ہیں، آپ اپنا کام کریں۔ ایک غلطی ہوتی ہے اور ایک بدنیتی پر مبنی کام۔


عدالت نے ریمارکس دیے کہ “نیب کی دوسری ترامیم کے بعد سارے کیسز واپس ہو گئے۔ اسلام آباد میں 106 کیس تھے، اب تین چار ہی رہ گئے، پرانے کیسز تو ختم ہو چکے ہیں۔


انہوں نے کہا کہ ڈرنا چھوڑ دیں، اپنا کام کریں اور لوگوں کے مسئلے حل کریں۔ کسی کو نیب نہیں اٹھائے گا۔ اگر آپ اپنا صحیح طرح کام شروع کریں تو سی ڈی اے کی ضرورت ہی نہیں بچے گی۔


جسٹس محسن اختر کیانی نے یہ بھی کہا کہ جو متاثرین ابھی پیدا بھی نہیں ہوئے، ان کے نام چیزیں ٹرانسفر ہو گئی ہیں۔ عدالتی حکم کے باوجود چیئرمین سی ڈی اے اور چیف کمشنر ایک ہی شخص کو لگائے رکھا گیا ہے۔


ان کا کہنا تھا کہ ہونا تو یہ چاہیے کہ کام کا بوجھ کم کرنے کے لیے ہر سیکٹر میں ایک ڈپٹی کمشنر ہو۔ جو عدالتی حکم نہیں مانتا، کیا وہ شخص ایک ڈی سی کو ہٹاکر پانچ ڈی سی رکھے گا؟ عدالت نے ڈی سی ہٹانے کا حکم دیا تو سارے اس کے پیچھے کھڑے ہو گئے۔
عدالت نے شاہ اللہ دتہ اور سیکٹر C-13 کے متاثرین کی تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے مزید سماعت ملتوی کر دی۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔