لاہور(آئی پی ایس)لاہور میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت (اے ٹی سی) نے 9 مئی جناح ہاؤس حملہ کیس میں گرفتار کیے گئے علیمہ خان کے دوسرے بیٹے شیر شاہ کے 30 دن کا جسمانی ریمانڈ دینے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے 5 دن کا جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔
پولیس حکام نے ملزم شیر شاہ کو اے ٹی سی میں پیش کیا، اور عدالت سے نے 9 مئی 2023 کو جناح ہاؤس حملہ کیس میں ملزم کا 30 دن کا جسمانی ریمانڈ دینے کی استدعا کی، جس پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔
بعد ازاں عدالت نے محفوظ کیا گیا فیصلہ سناتے ہوئے ملزم شیر شاہ کا 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا، انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت کے منتظم جج منظر علی گل نے ریمانڈ دیا۔
ملزم کو تھانہ سرور روڈ کے جناح ہاوس حملہ کیس میں نامزد کیا گیا ہے۔
پراسیکیوشن نے مؤقف اختیار کیا کہ ملزم جائے وقوعہ پر موجود تھا، موقع پر اسلحہ کا استعمال کیا گیا، ویڈیو میں بھی ملزم کی موجودگی پائی گئی، ملزم کے سوشل میڈیا اکاونٹس ریکور کرنے ہیں، ملزم کو 30 روز کے جسمانی ریمانڈ پر حوالہ پولیس کیا جائے۔
ملزم کے وکیل سلمان اکرم راجا نے کہا کہ شیرشاہ کو 27 ماہ بعد گرفتار کیا گیا، گرفتاری غیر قانونی ہے، ملزم کل اپنے بھائی کے ساتھ اسی عدالت میں پیش ہوا، اور کل ہی اسے گرفتار کر لیا گیا، پولیس 27 ماہ تک کہاں تھی؟ سپریم کورٹ کی ویڈیو ثبوت کے حوالے سے واضح ہدایات ہیں۔
وکیل رانا مدثر نے کہا کہ شیر شاہ اپنے بھائی شاہ ریز کے لیے عدالت میں پیش ہوا تھا، واپسی پر اسے بھی گرفتار کر لیا گیا۔
یاد رہے کہ لاہور پولیس نے گزشتہ روز شیر شاہ کو 9 مئی کے مقدمے میں گرفتار کیا تھا، اس سے ایک روز قبل ان کے بھائی شاہ ریز کو بھی گرفتار کر کے مقدمہ درج کیا گیا تھا۔