ریو ڈی جنیرو : 17ویں برکس سربراہی اجلاس کا ریو اعلامیہ جاری کیا گیا، جس کا موضوع تھا “گلوبل ساؤتھ تعاون کو مضبوط بنانا اور مزید جامع اور پائیدار عالمی حکمرانی کو فروغ دینا”۔ پیر کے روز چینی میڈیا کے مطابق اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ برکس ممالک توسیع شدہ برکس میکانزم کے تحت تعاون کو مزید مضبوط بنائیں گے اور سیاست و سلامتی، معیشت و مالیات اور ثقافت و انسانیت کے تین ستونوں پر توجہ مرکوز کریں گے۔
برکس ممالک بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کرنے والے تمام یکطرفہ جبر کے اقدامات کی مذمت کرتے ہیں اور کسی بھی طرح کی یکطرفہ پابندیوں کی مخالفت کرتے ہیں جن کی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے اجازت نہیں دی گئی۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ رکن ممالک میں مسلسل اضافے کے ساتھ موجودہ برکس میکانزم کو ایڈجسٹ کرنے کی ضرورت ہے۔ برکس ممالک کا پختہ یقین ہے کہ ابھرتی ہوئی منڈیوں اور ترقی پذیر ممالک کے ساتھ بات چیت اور شراکت داری کو مضبوط بنانے سے حقیقی بین الاقوامی تعاون کو فروغ ملے گا اور تمام بنی نوع انسان کو فائدہ پہنچے گا۔
اس کے علاوہ، اعلامیے میں مصنوعی ذہانت کی عالمی حکمرانی، موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے، سائنسی اور تکنیکی اختراعی تعاون، عالمی صحت کے شعبے میں تعاون، توانائی کی تبدیلی، ثقافتی تبادلے، اور خلاء کے پرامن استعمال جیسے معاملات پر برکس ممالک کے متفقہ موقف کا بھی اظہار کیا گیا ہے۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ بھارت 2026 میں برکس کی صدارت سنبھالے گا اور 18ویں برکس لیڈرز میٹنگ کی میزبانی کرے گا۔