Friday, March 14, 2025
ہومبریکنگ نیوزسائنس دانوں کا پہلی بار مصنوعی دل کے ساتھ انسان کو 100 دن تک زندہ رکھنے کا دعوی

سائنس دانوں کا پہلی بار مصنوعی دل کے ساتھ انسان کو 100 دن تک زندہ رکھنے کا دعوی

سڈنی (آئی پی ایس )آسٹریلوی ماہرین نے دعوی کیا ہے کہ انہوں نے ہارٹ فیلئیر ایک شخص کو مصنوعی دل کے ساتھ 100 دن تک زندہ رکھا اور مذکورہ شخص کو نصب کی گئی ڈیوائس کے ساتھ ہی ہسپتال سے ڈسچارج بھی کیا گیا۔امریکی نشریاتی ادارے سی این این میں شائع رپورٹ کے مطابق سڈنی کیماہرین نے دعوی کیا ہے کہ جس انسان کو 100 دن تک مصنوعی دل کے ساتھ زندہ رکھا گیا، اس میں رواں ماہ مارچ کے آغاز میں حقیقی دل کا ٹرانسپلانٹ کردیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق ہارٹ فیلئیر کی وجہ سے مذکورہ 40 سالہ شخص کا دل ناکارہ ہو چکا تھا اور اس کے پاس کسی ڈونر کا دل ٹرانسپلانٹ کے لیے دستیاب نہیں تھا، جس وجہ سے اس میں مصنوعی دل لگایا گیا۔چالیس سالہ شخص میں (artificial titanium heart) نصب کیا گیا، ماہرین نے مصنوعی دل کو (BiVACOR) نامی کمپنی کے ساتھ مل کر تیار کیا تھا جو کہ حقیقی انسانی دل کی طرح جسم میں خون کی ترسیل کے لیے کام کرتا ہے۔

مذکورہ دل کی ڈیوائس کی تیاری میں ایسی جدید ٹیکنالوجی استعمال کی گئی جو کہ اسے انسان کے حقیقی دل کی طرح کام کرنے میں مدد فراہم کرتی ہے۔مکمل مصنوعی دل ایک طرح کی ڈیوائس ہے جسے آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) اور کمپیوٹرائزڈ جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ تیار کیا گیا۔ماہرین نے مریض میں ابتدائی طور پر مصنوعی دل نصب کیا اور اس کے سہارے دنیا میں پہلی بار 100 دن تک کوئی انسان مصنوعی دل کے ساتھ زندہ رہا اور بعد میں اس شخص میں حقیقی دل ٹرانسپلانٹ کیا گیا۔

آسٹریلوی ماہرین سے قبل امریکی ماہرین بھی مصنوعی دل کے ذریعے 2 سے تین ہفتوں تک انسانوں کو زندہ رکھنے کے دعوے کر چکے ہیں۔امریکا میں بھی جن افراد کو مصنوعی دل کے سہارے زندہ رکھا گیا تھا، بعد میں ان کا بھی ہارٹ ٹرانسپلانٹ کیا گیا تھا۔ ماہرین کی جانب سے مصنوعی دل کے ذریعے مریض کو 100 دن تک زندہ رکھنے کے کامیاب تجربے کے بعد خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ مذکورہ ٹیکنالوجی خصوصی طور پر ہارٹ فیلیئر مریضوں کے لیے مفید ثابت ہوگی۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔