کراچی: سندھ حکومت نے موٹر سائیکل کی ڈبل سواری سمیت لاک ڈاؤن کی پابندیوں میں نرمی کا اعلان کردیا ہے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران سندھ حکومت کے ترجمان مرتضی وہاب نے کہا کہ کراچی میں 26 جون سے 31 جولائی تک کیسز میں پانچ گنا اضافہ ہوا، حکومت وفاق کے ساتھ چلنے کی کوشش کرتی ہے، صوبے میں کورونا کی صورت حال پر سندھ ٹاسک فورس نے کچھ اہم فیصلے کیے، وزیراعلی نے ڈاکٹر فیصل سلطان اور وفاقی وزیر اسد عمر سے خود بات کی، وفاق نے کہیں پر یہ نہیں کہا کہ آپ لاک ڈاؤن نہ لگائیں۔
ترجمان سندھ حکومت کا کہنا تھا کہ یہ معیشت کا معاملہ نہیں صحت کا ایشو ہے، سیاسی جنگ انسانیت کے میدان میں نہیں ہونی چاہیے، ہمیں متحد ہوکر سوچنا ہے کورونا سے عوام کو کیسے بچاناہے، لوگوں میں انتشار پھیلانے کے بجائے قائل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے، پنجاب میں لاک ڈاؤن لگانے پر پیپلزپارٹی کے کسی رہنما نے بیان بازی نہیں کی، جس طرح ہم کراچی میں بیٹھ کر پنجاب کی صورت حال کو نہیں سمجھتے اسی طرح اسلام آباد میں بیٹھنے والے کراچی کے زمینی حقائق کو نہیں سمجھ سکتے۔
مرتضی وہاب نے کہا کہ سندھ حکومت نے ڈبل سواری پر پابندی ختم کر دی ہے، ریسٹورینٹس، بیکری اور دودھ کی دکانوں پر سے بھی پابندی ہٹائی جارہی ہے۔ قانون کی خلاف ورزی کرنے پر کارروائی کی جائے گی، کوئی دکان، ہوٹل، شادی ہال یا ادارہ ایس او پی کی خلاف ورزی کرنے والے کو 30 روز کے لیے سیل کردیا جائے گا۔
ترجمان سندھ حکومت کا کہنا تھا کہ فیصلہ ہوا تھا ویکسین نہ لگوانے والوں کی سم بند کردی جائے گی، 2 سے 3 روز میں ویکسی نیشن کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ ہوا، 24 گھنٹے میں سندھ حکومت نے ایک لاکھ 85 ہزار 46 لوگوں ویکسین لگوائی، لوگوں کوویکسی نیشن سینٹرز لانے کے لئے ٹرانسپورٹ چلانے کی اجازت ہوگی، ہم چاہتے ہیں کہ اگلے 9 روز لوگ صرف ویکسین لگوانے کے لیے ہی نکلیں۔