اسلام آباد (آئی پی ایس )وزیر اعظم شہباز شریف کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ آرمی چیف کو سسٹم سے یہ گلہ ہے کہ 9 مئی کے واقعات میں ملوث ملزمان یا مجرمان کا ٹرائل نہیں کیا گیا ہے، اگر وہ ہوجاتا تو شاید یہ 26نومبر والا واقعہ نہ ہوتا۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا کہ آرمی چیف کا گلہ حکومت سے زیادہ سپریم کورٹ اور معزز ججز سے ہے جو خط پر خط لکھتے ہیں مگر مقدمات کو آگے نہیں بڑھاتے ہیں۔رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ 26نومبر کے بعد پاکستان تحریک انصاف کو ناقابل تلافی نقصان ہوا ہے، اگر انہوں نے اب سول نافرمانی کی تحریک شروع کی تو وہ بری طرح فیل ہو گی، ناکام ہو گی۔
وزیراعظم کے مشیر نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کی مذاکراتی ٹیم نان سٹارٹر ہے۔ انھوں نے کہا کہ مذاکرات کی مشروط پیشکش کے بعد بات چیت کیسے ہو سکتی ہے۔ ان کے مطابق کسی بھی سیاسی تنازع کا حل سیاسی ڈائیلاگ میں ہی ہے۔سینیٹر فیصل واوڈا کے کسی نئے سیٹ اپ سے متعلق سوال پر رانا ثنا اللہ نے کہا کہ سسٹم کے کچھ لوگ لاڈلے ہوتے ہیں، لیکن یہ سسٹم سے باہر نہیں جا سکتے، یہ سسٹم کی ترجمانی نہیں کر رہے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ان کو سینیٹر بنا کر ہم بھول گئے ہیں تو انہوں نے کچھ یاد تو دلانا ہے۔ میں وزیراعظم سے کہوں گا کہ انہیں بھی کچھ بنا دیں۔
آرمی چیف کو یہ گلہ ہے کہ اگر 9مئی کا ٹرائل ہو جاتا تو 26نومبر نہ ہوتا، رانا ثنا اللہ
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔