اسلام آباد:وزیر دفاع اور مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما خواجہ آصف نے پی ٹی آئی کے احتجاجی مظاہرے کے حوالے سے کہا ہے تحریک انصاف کے مظاہرین اگر سنگجانی میں بیٹھ جاتے، جیسا کہ وہاں بیٹھنے پر عمران خان اور ان کی دیگر پارٹی قیادت بھی مان گئی تو آج سڑکیں بند ہوتیں، انٹرنیٹ مشکل سے چلتا، ایئر پورٹ سے اسلام آباد آنا مشکل ہوتا اور ڈی چوک کے حملے کا خطرہ بدستور رہتا۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اگر یہ سنگجانی بیٹھ جاتے جیسا ik مان گیا تھا اور پی ٹی آئی کی لیڈرشپ بھی راضی تھی۔ تو آج سڑکیں بند ھوتیں انٹرنیٹ مشکل سے چلتی ۔ ائیر پورٹ سے اسلام آباد آنا مشکل ھوتا۔ ڈی چوک کے حملے کا خطرہ بدستور رہتا۔ حکومت کو بشری بی بی کا تہ دل سے مشکور ھونا چاہئیے کہ انکی ضد پہ بانی Pti کی…
انہوں نے لکھا کہ حکومت کو بشریٰ بی بی کا تہ دل سے مشکور ہونا چاہیے کہ ان کی ضد پر بانی ٹی آئی کی رضامندی کے برعکس خیبرپختونخوا سے آنے والے حملہ آور ڈی چوک پر حملہ آور ہوئے اور پھر شلواریں ،گاڑیاں، جھنڈے اور عمران خان کی تصویریں چھوڑ کے بھاگ کھڑے ہوئے۔
خواجہ آصف کی ٹوئٹ کی مطابق بشریٰ بی بی فرار ہوگئیں، گنڈا پور کارکنان کے ہاتھوں سارا دن رلتا رہا۔ پوری پی ٹی آئی کی کمٹمنٹ وڑ گئی۔
انہوں نے لکھا کہ پی ٹی آئی کو چیک کرنا چاہیے کہ بشریٰ بی بی کہیں 2 نمبر گیم تو نہیں کھیل گئیں۔ چیک کرنے میں کوئی ہرج نہیں۔
بشریٰ بی بی پی ٹی آئی کے ساتھ 2 نمبر گیم کھیل گئیں، خواجہ آصف
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔