واشنگٹن: امریکی صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کی فتح کے بعد ڈیجیٹل کرنسی بٹ کوائن کی قدر میں مسلسل اضافہ جاری ہے اور ایک بٹ کوائن کی قیمت پہلی بار 90 ہزار ڈالر پر پہنچ چکی ہے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق، صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کی فتح کے فوری بعد گزشتہ روز پہلی بار ایک بٹ کوائن کی قیمت 80 ہزار ڈالر سے تجاوز کرگئی تھی۔
قبل ازیں، ٹرمپ کی جیت کے اعلان کے فوراً بعد بٹ کوائن کی قیمت 75 ہزار ڈالر تک پہنچ گئی تھی۔ امریکی انتخابات کے روز سے اب تک بٹ کوائن کی قدر میں 30 فیصد اضافہ ہوچکا ہے۔
اس سے قبل رواں برس مارچ میں ایک بٹ کوائن کی قیمت 69 ہزار امریکی ڈالر سے زائد ہوگئی تھی اور سرمایہ کاروں کو امید تھی کہ یہ ڈیجیٹل کرنسی ایک بار پھر اپنی کھوئی ہوئی قدر حاصل کرلے گی۔
واضح رہے کہ اپنے پہلے دور حکومت کے دوران صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بٹ کوائن کو ’دھوکا‘ قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ یہ ڈیجیٹل کرنسی ڈالر کا مقابلہ کررہی ہے۔ تاہم اپنی حالیہ انتخابی مہم کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنا مؤقف تبدیل کرلیا تھا اور خود کو ’کریپٹو چیمپیئن‘ قرار دیا تھا۔
اپنی انتخابی مہم میں ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا کو ’کرہ ارض کا کریپٹو کیپیٹل‘ میں بدلنے کے عزم کا اعادہ کیا تھا اور کہا تھا کہ وہ صدر جوبائیڈن کی پالیسی کے تحت کام کرنے والے سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کے سربراہ گیری گینسلر کو تبدیل کردیں گے۔
رواں برس ستمبر میں ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے خاندان کے افراد کے ہمراہ ’ورلڈ لبرٹی فنانشل‘ کے نام سے اپنے کریپٹو کاروبار کا آغاز بھی کیا تھا۔