Monday, July 8, 2024
ہومدنیاچین اور تاجکستان کے تعلقات بین الاقوامی صورتحال میں تبدیلیوں کے امتحان پر پورا اترے ہیں، چینی صدر

چین اور تاجکستان کے تعلقات بین الاقوامی صورتحال میں تبدیلیوں کے امتحان پر پورا اترے ہیں، چینی صدر

دوشنبے: تاجکستان کے سرکاری دورے کے موقع پر چینی صدر شی جن پھنگ کا ایک دستخط شدہ مضمون “چین تاجکستان تعلقات کے لئے بہتر مستقبل کی تخلیق” ، تاجکستان کے “پیپلز ڈیلی” اور سرکاری خبر رساں ایجنسی”کھووال” نے شائع کیا ۔اپنے مضمون میں صدر شی جن پھنگ نے کہا کہ 32 سال قبل چین نے تاجکستان کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کیے تھے جس سے دونوں ممالک کی دوستی کا ایک نیا باب شروع ہوا تھا۔

گزشتہ 32 سالوں کے دوران چین اور تاجکستان کے تعلقات بین الاقوامی صورتحال میں تبدیلیوں کے امتحان پر پورا اترے ہیں، ہمیشہ صحت مند اور مستحکم ترقی کی رفتار کو برقرار رکھا ہے، اور اچھی ہمسائیگی اور دوستی سے اسٹریٹجک شراکت داری اور پھر جامع اسٹریٹجک شراکت داری کی طرف ایک تاریخی ترقی حاصل کی ہے. فریقین نے اعلان کیا کہ وہ چین تاجکستان ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کے لئے مل کر کام کریں گے اور ہمسایہ ممالک کے مابین تعلقات کی ترقی کے لئے ایک کامیاب راستے پر چلیں گے۔ ہم ایک دوسرے کے ساتھ خلوص، باہمی احترام اور باہمی اعتماد کے ساتھ برتاؤ کرتے ہیں ،باہمی فائدے اور جیت جیت کے نتائج کے لئے مل کر کام کرتے ہیں ، ہماری تقدیر ایک دوسرے سے جڑی ہے. اس وقت چین اور تاجکستان دونوں قومی ترقی اور احیاء کے ایک اہم مرحلے میں ہیں۔

مجھے امید ہے کہ اس دورے کے ذریعے میں صدر رحمان کے ساتھ دونوں ممالک کے درمیان تعاون پر تبادلہ خیال کروں گا اور چین تاجکستان تعلقات کو ایک نئی سطح پر لے جاؤں گا۔
دونوں ممالک کے تعلقات اور تعاون کے حوالے سے چینی صدر نے یہ تجویز پیش کی کہ چین اور تاجکستان کے درمیان تعلقات کے مستقبل کی سمت کو مستحکم کرنے اور اعلی سطح کے فروغ کے لئِے پوری کوشش کی جائے، عملی تعاون کو وسعت دی جائے اور چین تاجکستان تعلقات کے لئے ایک ٹھوس مادی بنیاد فراہم کی جائے، سیکورٹی تعاون کو مضبوط بنایا جائے اور دونوں ممالک کی ترقی کے لئے سیکورٹی شیلڈ کی تعمیر کی جائے ،

عوامی سطح پر تبادلوں کو فروغ دیا جائے اور آنے والی نسلوں کے لئے دونوں ممالک کے درمیان دوستی کی بنیاد کو مستحکم کیا جائے، پرامن ترقی کے لئے بین الاقوامی ماحول پیدا کرنے کے لئے یکجہتی اور تعاون کو مضبوط بنایا جائے، دونوں فریقین کو اقوام متحدہ، شنگھائی تعاون تنظیم اور چین وسطی ایشیا میکانزم جیسے کثیر الجہتی پلیٹ فارمز میں ہم آہنگی اور تعاون کو مضبوط بنانا چاہئے، مشترکہ طور پر حقیقی کثیر الجہتی پر عمل کرنا چاہئے،

اور ایک مساوی اور منظم کثیر قطبی دنیا اور اقتصادی عالمگیریت کو فروغ دینا چاہئے جس سے سب کا فائدہ ہو۔ ہم گلوبل ڈیولپمنٹ انیشی ایٹو، گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو اور گلوبل سولائزیشن انیشی ایٹو پر عمل درآمد جاری رکھیں گے، دونوں ممالک اور دیگر ترقی پذیر ممالک کے مشترکہ مفادات کا مضبوطی سے دفاع کریں گے اور بین الاقوامی شفافیت اور انصاف کو برقرار رکھنے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔