Wednesday, October 30, 2024
ہومپاکستانپاکستان سائنس فائونڈیشن میں خلاف ضابطہ بھرتیوں کا انکشاف ،خزانے کو 17لاکھ کا نقصان

پاکستان سائنس فائونڈیشن میں خلاف ضابطہ بھرتیوں کا انکشاف ،خزانے کو 17لاکھ کا نقصان

اسلام آباد (ارمان یوسف )وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے ذیلی ادارے پاکستان سائنس فائونڈیشن میں پابندی کے باوجود خلاف ضابطہ بھرتیوں کا انکشاف ہوا ہے، پاکستان سائنس فائونڈیشن کی طرف سے نئی بھرتیوں پر پابندی کے باوجود بغیر اشتہار جاری کئے بغیر تین سائینٹفک آفیسرز بھرتی کئے گئے، آڈیٹر جنرل کی طرف سے معاملہ اٹھائے جانے پر وزارت کی طرف سے 5سال سے زائد عرصہ سے ٹال مٹول کا سلسلہ جاری ، ڈیپارٹمنٹل انکوائری کمیٹی کی متعدد سفارشات کے باوجود خلاف ضابطہ بھرتیوں کے معاملے کی انکوائری رپورٹ دبا لی گی ،غیر قانوی بھرتیوں سے قومی خزانے کو 17لاکھ سے زائد کا نقصان اٹھانا پڑا، آڈٹ حکام نے سائنس فائونڈیشن میں بھرتیوں کی انکوائری رپورٹ سامنے نہ لائے جانے پر معاملہ پارلیمان کی پبلک اکائونٹس کمیٹی میں اٹھا دیا۔

تفصیلات کے مطابق آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی طرف سے انکشاف کیا گیا ہے کہ پاکستان سائنس فائونڈیشن میں سال 2011اور 12میں حکومت کی طرف سے بھرتیوں پر پابندی کے باوجود تین سائینٹفک آفیسرز بھرتی کئے گئے، ان آفیسرز کی بھرتی کیلئے کوئی اشتہار بھی جاری نہیں کیا، کنٹریکٹ پر بھرتی ان آفیسرز کو بعد میں مستقل کر دیا گیا، سائنس فائونڈیشن کے آڈٹ کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ یہ بھرتیاں خلاف ضابطہ ہیں ، ڈیپارٹمنٹل انکوائری کمیٹی کی تین نومبر 2016کو ہونے والے اجلاس میں پرنسپل اکائونٹنٹ کو معاملے کی تحقیقات کرنے اور ذمہ داروں کا تعین کرنے کی ہدایت کی گئی ، حکام کی طرف سے معاملے کی تحقیقات کی یقین دہانی کروائی گئی تاہم انکوائری رپورٹ نہ آڈٹ کو فراہم کی گئی اور نہ ڈیپارٹمنٹل انکوائری کمیٹی میں پیش کی گئی، ڈیپارٹمنٹل انکوائری کمیٹی کی 9جنوری 2019اور 8دسمبر 2020کو ہونے والے اجلاسوں میں بھی معاملے کی تحقیقات کرنے اور انکوائری رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی تاہم تاحال وزارت اور سائنس فائونڈیشن انتظامیہ کی طرف سے ان بھرتیوں کی انکوائری رپورٹ سامنے نہیں لائی گئی ، بھرتیوں سے قومی خزانے کو 17لاکھ سے زائد کا نقصان ہوا ہے۔ آڈیٹر جنرل کی طرف پی اے سی میں یہ معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سائنس فائونڈیشن کو معاملے کی انکوائری رپورٹ پیش کرنے اور خلاف ضابطہ بھرتیوں کے ذمہ دران کا تعین کرنے کا حکم دیا جائے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔