کابل،کابل کے بین الاقوامی ایئرپورٹ پر متعدد راکٹ فائر کیے گئے لیکن امریکی دفاعی میزائل نظام کے ذریعے انہیں ناکارہ بنا دیا گیا۔
رائٹرز کے مطابق پیر کی صبح ہونے والے حملے کے حوالے سے امریکی عہدیدار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ کابل ایئر پورٹ پر پانچ راکٹ فائر کیے گئے، اگرچہ یہ واضح نہیں ہے کہ تمام کو دفاعی نظام نے گرایا ہے کہ نہیں۔ ابتدائی رپورٹس میں کسی امریکی کی ہلاکت کی نشاندہی نہیں کی گئی لیکن یہ معلومات تبدیل ہو سکتی ہیں۔ادھر طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ داعش حملوں کیخلاف کریک ڈائون کریں گے، ہم امید کرتے ہیں کہ وہ افغان جو کہ داعش سے متاثر ہیں، وہ غیر ملکیوں کی غیر موجودگی میں اسلامی حکومت کی تشکیل دیکھ کر اپنی کارروائیاں ترک کردیں گے۔اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اگر وہ جنگ کی صورت حال پیدا کرتے ہیں اور اپنی کارروائیاں جاری رکھتے ہیں تو ہم ان سے نمٹیں گے۔ علاوہ ازیں طالبان نے امریکی افواج پر الزام عائد کیا ہے کہ افغان سرزمین پر ان کا ڈرون حملہ غیر قانونی ہے۔مگر چینی میڈیا کو ایک انٹرویو میں طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ امریکی حکام کی جانب سے کسی خطرے کے بارے میں طالبان کو آگاہ کیا جانا چاہیے تھا۔ انھوں نے اس عمل کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔ڈرون حملے کے متاثرین کے خاندان والوں نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ اس میں 6 بچوں سمیت 10 شہری جاں بحق ہوئے ہیں۔دریں اثنا امریکی فوج نے کہا ہے کہ وہ ڈرون حملے میں افغان شہریوں کی ہلاکت پر تحقیقات کر رہے ہیں۔
کابل ایئرپورٹ پر متعدد راکٹ فائر، امریکی دفاعی میزائل نظام نے تباہ کردیے
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔