Tuesday, July 1, 2025
ہومبریکنگ نیوزاسلام آباد ہائیکورٹ کا گٹھ جوڑ عمران خان اور بشری بی بی کی اپیل کیلئے بنایا گیا، سینیٹر علی ظفر

اسلام آباد ہائیکورٹ کا گٹھ جوڑ عمران خان اور بشری بی بی کی اپیل کیلئے بنایا گیا، سینیٹر علی ظفر

اسلام آباد (آئی پی ایس )پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما سینیٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا گٹھ جوڑ عمران خان اور بشری بی بی کی اپیل کیلئے بنایا گیا ہے، حکومت نے عدلیہ کی ساکھ اور خودمختاری کو نقصان پہنچایا ہے، حکومت نے آزادی اظہارِ رائے پر پابندی عائد کردی۔سینیٹ اجلاس سے خطاب میں سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ قوم پس رہی ہے، لوگ ناراض ہیں، ان کی منتخب حکومت ان کی مرضی کے مطابق نہیں بنائی گئی۔

انہوں نے کہا کہ جب آپ لوگوں کو آزادی رائے کا حق نہیں دیں گے تو لوگ احتجاج پر مجبور ہونگے، اسلام آباد میں ججز کی سینیارٹی کے معاملے میں سیاست کی بو آ رہی ہے۔علی ظفر نے کہا کہ حکومت نے پیکا ایکٹ کے نام سے بم پھینکا ہے، اگر کوئی اختلاف کرے گا تو اسے جیلوں میں بھیجا جائے گا، پیکا کی بنیاد رکھ کر آپ نفرتوں کے سودے کر رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ قوم سے احتجاج کا حق چھین لیا گیا، شکر ہے کہ سینیٹ نے قرار داد پاس کر دی کہ احتجاج کا حق ہونا چاہیے جبکہ قوم کے پاس آخری حق آزادی اظہارِ رائے کا تھا۔

انہوں نے کہا کہ پیکا ایکٹ کو سینسر شپ ٹول کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے، بانی پی ٹی آئی کا نام اور تصویر میڈیا پر نہیں چلائی جا سکتی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر لوگ اپنی رائے کا اظہار کرسکتے تھے، سوشل میڈیا کے مسائل ہیں، جھوٹی خبر بھی شائع ہوتی ہے جبکہ جھوٹی خبر کو ہم نے کنٹرول اور ریگولیٹ کرنا ہے۔بیرسٹر علی ظفرکا مزید کہنا تھا پہلے قانون سازی کی گئی اور پھر کہا گیا کہ آئیں بات کرلیں، پہلے بحث کی جاتی ہے، پھر قانون سازی کی جاتی ہے۔

اب یہ کہنا کہ قانون بن گیا ہے اگر کوئی ترمیم کرنا ہے تو آئیں بات کر لیں، نیت کو صاف ظاہر کرتا ہے، 26 ویں ترمیم کی خرابیوں کا پہلے ہی تذکرہ کر چکا ہوں۔علی ظفر نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن ایک آئینی ادارہ ہے، یکم فروری کو نوٹیفکیشن جاری ہوا کہ آرٹیکل 200 کے تحت 3 ججز کو اسلام آباد ہائیکورٹ تعینات کر دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ 3 ججز نے اس پر اعتراض کیا کہ انہیں شک تھا کہ یہ ان کی سینیارٹی پر اثر انداز ہو گا، سینیارٹی کے لحاظ سے بننے والے روسٹر کی وجہ سے عجیب و غریب مسئلہ سامنے آیا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔