Wednesday, January 15, 2025
ہومکھیلسرمائی کھیلوں سے چین کے شمال مغربی علاقوں کے کسانوں کی آمدنی میں اضافہ

سرمائی کھیلوں سے چین کے شمال مغربی علاقوں کے کسانوں کی آمدنی میں اضافہ

لان ژو(شِنہوا)چین کے شمال مغربی صوبے گانسو سے تعلق رکھنے والے ایک کسان لو چونگ گوئی کو چند سال پہلے تک موسم سرما کے مہینوں میں بہت کم کام کرنا پڑتا تھا تاہم 2021 سے کئی دیگر مقامی کسانوں کے ساتھ انہوں نے موسم سرما کے مقامی کھیلوں کی صنعت سے خاصی آمدنی حاصل کی ہے۔
52 سالہ لیو اور بہت سے دیگر کسان بائی یِن سٹی کی جِنگ تائی کاؤنٹی میں برف کے کھیلوں کے ایک قومی تربیتی مرکز پر سنو میکرز کے طور پر کام کر رہے ہیں۔
رات کے تقریباً 8 بجے لو اور ان کے ساتھی ٹوپیاں، ہیڈ لیمپ اور دستانے پہن کر کام پر نکلتے ہیں اور یہ دیکھتے ہیں کہ سنوگن کھولنے سے پہلے پانی کے پائپ منجمد ہیں یا نہیں۔
کام سے واپسی پر لو نے کہاکہ ہم سورج طلوع ہونے تک ہر آدھے گھنٹے بعد سنوگنز کو چیک کرنے اور ان کے زاویوں کو درست کرنے کے لئے باہر جائیں گے۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ہوا کی سمت میں اچانک تبدیلی تشویش کا باعث ہے کیونکہ وہ رات کے وقت سنو گنز کو آسانی سے منجمد کرسکتے ہیں۔
لو نے کہا کہ تربیتی مرکز پر کام کرنے سے پہلے میں زمین کے ایک چھوٹے سے ٹکڑے پر مکئی اور آلو لگاتا تھا اور سجاوٹ کرنے والے کے طور پر چھوٹے موٹے کام کرتا تھا۔ یہ گھر سے کچھ دور تھا۔
برف ساز کے طور پر کام کرنے کے بعد لو اب اپنے آبائی شہر کو چھوڑے بغیر ہر ماہ 4 ہزار یوآن (546 امریکی ڈالر) سے زیادہ کماتاہے۔
لو کے ساتھی دیہاتی اور تربیتی مرکز کے ڈائریکٹر کومنگ فو نے کہا کہ گزشتہ چند سالوں میں لو اور دیگر کسسانوں نے آہستہ آہستہ برف بنانے کی مہارت حاصل کر لی ہے اور ان کی آمدنی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
کومنگ فو نے کہا کہ جب انہوں نے 2021 کے آخر میں پہلی بار برف بنانا شروع کیا تھا، تو 30سے زیادہ مقامی دیہاتیوں نے برف کی پٹری کے کنارے 24گھنٹے کام کیا تھا۔
بہتر سازوسامان اور زیادہ تجربے کے ساتھ برف بنانے کی ٹیم اب اس موسم سرما میں برف بنانے کی چار گنز کو چلانے والے 5 افراد تک محدود ہوگئی ہے۔
لو نے یاد کرتے ہوئے کہا کہ بیجنگ سرمائی پیرالمپکس میں شرکت کرنے والے ایتھلیٹس نے ہماری برف کی تعریف کی۔
بیجنگ سرمائی پیرالمپکس شروع ہونے سے قبل پیرا نارڈک اسکیئنگ کی قومی ٹیموں نے یہاں تربیت حاصل کی۔ لیو اور ان کی ٹیم نے 8 میٹر چوڑا، 5 کلومیٹر طویل کراس کنٹری اسکیئنگ ٹریک کو ہموار کیا تھا جو مختلف برفانی کھیلوں کے مقابلوں کی ضروریات کو پورا کرتا تھا۔
ٹریننگ بیس کے جنرل منیجر ژو جیفائی نے کہا کہ تربیتی مرکز اور اسکی ریزارٹ میں 100 سے زائد کارکن کام کر رہے ہیں، جن میں سے زیادہ تر مقامی کسان ہیں۔
دریں اثنا ہمسایہ صوبہ چھنگائی میں بہت سے اسکی ریزارٹس ہر موسم سرما میں مقامی کسانوں کے لئے مستحکم روزگار کے مواقع فراہم کرتے ہیں۔ سنکیانگ ویغور خود مختار خطے میں اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 2023-2024 کے موسم سرما سے اس خطے نے 9 کروڑ 25 لاکھ 80 ہزار مقامی اور بین الاقوامی سیاحوں کا خیرمقدم کیا جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 147.78 فیصد زیادہ ہے اور 106.7 ارب یوآن (14.60 ارب امریکی ڈالر) کی سیاحت کی آمدنی حاصل کی جو گزشتہ سال کےمقابلے میں 263.74 فیصد زیادہ ہے۔
آج چین میں 30 کروڑ سے زیادہ افراد موسم سرما کے کھیلوں میں حصہ لیتے ہیں اور برف جیسے “ٹھنڈے وسائل” ملک کے مغربی علاقوں میں “گرم معیشت” کا حصہ بن گئے ہیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔