تہران (سب نیوز )حزب اللہ کے نئے سربراہ نعیم قاسم نے اپنے پیش رو حسن نصر اللہ کی اسرائیل کے خلاف جنگی حکمت عملی پر عملدرآمد جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے مشروط جنگ بندی پر آمادگی ظاہر کردی۔فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق حزب اللہ کی قیادت سنبھالنے کے بعد اپنے پہلے خطاب میں نعیم قاسم نے کہا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ قابل قبول شرائط پر جنگ بندی کے لیے تیار ہیں تاہم قابل عمل معاہدہ ابھی سامنے آنا باقی ہے۔
انہوں نے کہاکہ اگر اسرائیلی جارحیت روکنے کا فیصلہ کرتا ہے تو ہم بھی مناسب اور قابل قبول شرائط پر اسے تسلیم کرلیں گے۔حزب اللہ کے نئے سربراہ نے مزید کہا کہ وہ شہید حسن نصر اللہ کے تیار کردہ جنگی منصوبے کو آگے بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں۔عراقی نشریاتی ادارے شفق نیوز کے مطابق نعیم قاسم نے مزید کہاکہ ہمیں کئی قربانیوں کا سامنا ہے لیکن ہمیں یقین ہے کہ فتح ہمارا مقدر بنے گی، ہم کسی کے لیے نہیں لڑرہے بلکہ لبنان کی حفاظت اور غزہ کی حمایت میں اپنی سرزمین کو آزاد کرانے کے لیے لڑ رہے ہیں۔
نعیم قاسم نے تنظیم کی قیادت کو بھاری بوجھقرار دیتے ہوئے ذمے داری سونپنے پر حزب اللہ کی شوری کونسل کی قیادت کا شکریہ ادا کیا ۔انہوں نے تصدیق کی کہ ان کی حکمت عملی شہید حسن نصر اللہ کی حکمت عملی کا تسلسل ہوگی۔ترکیہ ٹوڈے کے مطابق نعیم قاسم نے کہا کہ اسرائیل یہودی آباد کاروں کو بسانے کے لیے لبنان پرحملے کی کوشش کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ اور لبنان میں مزاحمت کی مثالی استقامت ہماری نسلوں کے مستقبل کا فیصلہ کرے گی، ہم 11 ماہ سے کہتے آرہے ہیں کہ ہم جنگ نہیں چاہتے لیکن اگر ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو ہم اسے جیتنے کے لیے تیار ہیں۔