Thursday, November 21, 2024
ہومبریکنگ نیوزالیکشن کی ڈیوٹی کے لیے رپورٹ نہ کرنا سرکاری ملازمین کو مہنگا پڑ گیا

الیکشن کی ڈیوٹی کے لیے رپورٹ نہ کرنا سرکاری ملازمین کو مہنگا پڑ گیا

کراچی(سب نیوز) الیکشن 2024 کی ڈیوٹی کے لیے رپورٹ نہ کرنا سرکاری ملازمین کو مہنگا پڑ گیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈیوٹی پر حاضر نا ہونیوالے محکمہ ہیلتھ کے 267ملازمین کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دئیے گئے

۔ وارنٹ ریٹرننگ افسر پی ایس 110جنوبی نے جاری کیے۔ وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے ایس ایس پی جنوبی/سٹی کو ہدایت جاری کی گئیں۔ریٹرننگ افسر محمد حیات نے کہا کہ ملازمین قومی ذمہ داری کی ادائیگی سے گریزاں ہیں۔ ا ن ملازمین کو گرفتار کرکے جمعہ کے روز ہی پیش کیا جائے۔

غیر حاضر ملازمین میں خواتین بھی شامل ہیں۔ سندھ میں الیکشن کمیشن نے انتقال کر جانے والے اساتذہ کی بھی ڈیوٹیاں لگا دی تھیں۔اس حوالے سے بتایا گیا کہ ٹنڈوالہ یار میں ایک پرائمری ٹیچر کا انتقال9 اگست اور دوسرے کا انتقال 8 جنوری کو ہوا۔

اسکول انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہم نے خط بھی لکھا تھا کہ دونوں اساتذہ انتقال کر گئے ہیں۔ الیکشن کے دن سرکاری تعلیمی اداروں کے اساتذہ اور دیگر عملے کی انتخابی عمل معاونت کے لیے ڈیوٹیاں لگائی جاتی ہیں۔ ۔ بتاتے چلیں کہ الیکشن 2024 کی سیکیورٹی کے سلسلے میں سندھ پولیس کے ہزاروں دفتری اہلکاروں کی بھی ڈیوٹی لگ گئی۔ عام انتخابات میں سندھ پولیس کے 10 ہزار 954 دفتری اہلکار بھی اضافی نفری کے طور پر سیکیورٹی ڈیوٹی دیں گے۔

نفری میں سندھ پولیس کے مختلف اضلاع سے دفتری اسٹاف کے اہلکار شامل ہیں، ان میں سندھ پولیس کے ٹرینی، منسٹرل اور آئی ٹی کیڈر کے ملازمین بھی شامل ہوں گے۔ کراچی رینج سے 1770، حیدرآباد رینج سے 2198 ملازمین، میرپورخاص سے 2947، شہید بینظیر آباد سے 1601 ملازمین، سکھر سے 1013 اور لاڑکانہ سے 1425 ملازمین شامل ہیں۔

دفتری اہلکاروں کو سندھ کے مختلف اضلاع میں رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، ہر ضلع میں ایس پی رینک کے افسر کو ریجنل فوکل پرسن تعینات کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے، ان کے علاوہ آر آر ایف اور ایس ایس یو کے اہلکار کوئیک رسپانس فورس کے طور پر کام کریں گے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔