Saturday, July 27, 2024
ہومتازہ ترینمیانمار، انٹرنیٹ سروس معطل، ہزاروں افراد کا فوجی بغاوت کے خلاف مظاہرہ

میانمار، انٹرنیٹ سروس معطل، ہزاروں افراد کا فوجی بغاوت کے خلاف مظاہرہ

میانمار، فوجی بغاوت کے بعد انٹرنیٹ سروس معطل ہونے کے باوجود ینگون یونیورسٹی کے نزدیک ہزاروں افراد نے آمریت کے خلاف مظاہرہ کیا۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق فوجی بغاوت کے بعد یہ پہلی مرتبہ ہے کہ مظاہرین کی اتنی بڑی تعداد میں لوگ سڑکوں پر نکلی۔مظاہرین نے ‘فوجی آمریت کے خاتمے’ کے نعرے لگائے۔مظاہرین نے معزول رہنمائوں آنگ سان سوچی اور ون مائنٹ کی تصاویر بھی اٹھا رکھی تھیں۔جن کی پارٹی نے نومبر میں ہونے والے انتخابات میں بڑے پیمانے پر کامیابی حاصل کی تھی۔ مظاہرے میں شریک ایک شخص نے کہا کہ ‘دنیا کو بتائیں کہ یہاں کیا ہوا ہے، دنیا کو جاننے کی ضرورت ہے’۔دوسری جانب فوج نے احتجاج کو روکنے کی کوشش میں پورے ملک میں انٹرنیٹ سروس معطل کردی ہیں۔نیٹ بلاکس انٹرنیٹ آبزرویٹری کے مطابق رابطے کا معیار پہلے ہی 16 فیصد تک گر چکا ہے جبکہ فیس بک، ٹوئٹر اور انسٹاگرام بلاک ہیں۔ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اس بلیک آٹ کو ‘گھنانا اور ناقابل قبول’ عمل قرار دیا ہے۔انٹرنیٹ سروس معطل ہونے کے باوجود ہزاروں مظاہرین یانگون یونیورسٹی کے قریب جمع ہوئے اور متعدد لوگوں نے سرخ ہیڈ بینڈز پہنے ہوئے تھے جو نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی کا رنگ ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔