اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی دارالحکومت میں احتجاج پر توہین عدالت کیس کی سماعت کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)، سیکریٹری داخلہ، چیف کمشنر، ڈپٹی کمشنر اور آئی جی اسلام آباد سے آئندہ ہفتے جواب کرلیا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم کے باوجود اسلام آباد میں احتجاج کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی۔
پی ٹی آئی احتجاج کے خلاف اسلام آباد کے سیکٹر ایف 7 کی تاجر تنظیم نے توہین عدالت کی درخواست دائر کی ہے جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ہائیکورٹ کے حکم کے باوجود مظاہرین اسلام آباد آئے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ احتجاج کے ذریعے وفاقی دارالحکومت میں نظام زندگی مفلوج کیا گیا، حکومت اور انتظامیہ اسلام آباد میں امن و امان برقرار نہیں رکھ سکے۔ درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ عدالتی حکم عدولی پر فریقین کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے تاجر تنظیم کی درخواست پر پی ٹی آئی، سیکریٹری داخلہ، چیف کمشنر، ڈپٹی کمشنر، آئی جی اسلام آباد کو نوٹس جاری کرکے آئندہ ہفتے جواب طلب کرلیا ہے۔
واضح رہے کہ 21 نومبر کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے احتجاج کے خلاف شہری اسد عزیز کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے اسلام آباد میں کسی بھی طرح احتجاج یا دھرنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کی قیادت کو وزیر داخلہ محسن نقوی کی قیادت میں تشکیل پانے والی کمیٹی کے ساتھ مذاکرات کی ہدایت کی تھی۔
اسلام آباد میں احتجاج، پی ٹی آئی، سیکریٹری داخلہ، آئی جی و دیگر سے جواب طلب
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔