اسلام آباد،امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے انکشاف کیا ہے کہ جاسوسی کے اسرائیلی سافٹ وئیر کے ذریعے وزیراعظم عمران خان کا نمبر بھی ہیک کرنیکی کوشش کی گئی،امریکی اخبار نے بتایا کہ جاسوسی کے اسرائیلی نظام سے پاکستان سمیت کئی ملکوں کی شخصیات کے فون ہیک کیے گئے۔
اخبار نے دعوی کیا ہے کہ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کا پرانا نمبر بھی ہیک کرنیکی کوشش کی گئی تھی جبکہ بھارت میں اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کے فون کی بھی ہیکنگ کی گئی۔خیال رہے کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ اسرائیلی کمپنی کے جاسوسی کے سوفٹ وئیر کے ذریعے دنیا بھر میں کم ازکم 50 ہزار افراد کی مبینہ جاسوسی کی گئی جبکہ جاسوسی کا دائرہ کم ازکم 50 ممالک تک پھیلا ہوا تھا۔ان تمام افراد کی جاسوسی اسرائیلی سائبر فرم این ایس او کے سافٹ وئیر پیگا سس کے ذریعے کی گئی۔امریکی اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ بھارتی حکومت کے پاس جاسوسی، نگرانی اورڈی کوڈ کرنے کی صلاحیت ہے اور بھارت میں اسرائیلی جاسوس نظام پیگاسس کے ذریعے ہیکنگ کی جاتی ہے۔امریکی اخبار کا کہنا ہے کہ بھارت سمیت 10 ممالک اسرائیلی کمپنی کے کلائنٹ ہیں۔بھارت کی تفتیشی نیوز ویب سائٹ دی وائر کے مطابق مودی سرکار نے صحافیوں، سرکاری اہلکاروں اور انسانی حقوق کے کارکنان کی جاسوسی کے لیے 37 اسمارٹ فونز کو اسرائیل کے سافٹ ویئر کی مدد سے ہیک کیا۔رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ 17 اسمارٹ فونز کے علاوہ ملک بھر کے 300 موبائل فون نمبروں کی بھی جاسوسی کی گئی۔ یہ حکومتی وزرا ، حزب اختلاف کے سیاستدانوں، صحافیوں، سائنس دانوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کے زیر استعمال تھے۔نیوز ویب سائٹ دی وائر کی جانب سے جاری اعلامیہ میں دعوی کیا گیا ہے ہندوستان ٹائمز، دی ہندو اور انڈین ایکسپریس جیسے بڑے ادارے، دی وائر کے دو بانی ایڈیٹرز اور 40 سے زائد صحافیوں کی جاسوسی کی گئی۔اسی قسم کے الزامات پر 2019 میں مودی سرکار کو وضاحت کرنا پڑی تھی کہ ان کی حکومت نے جاسوسی کے لیے اسرائیلی سافٹ ویئر مال ویئر استعمال کیا تھا۔ واٹس ایپ نے بھی اسی سال مالویئر بنانے والی اسرائیلی کمپنی این ایس او کے خلاف امریکا میں مقدمہ دائر کیا تھا۔دوسری جانب اسرائیلی سوفٹ ویئر سے بھارتی اپوزیشن لیڈروں کی جاسوسی پر انڈیا میں کھلبلی مچ گئی ہے اور مودی سرکار کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیلی سوفٹ ویئر کی مدد سے جاسوسی کے انکشاف پر کانگریس رہنما راہول گاندھی نے مودی سرکار پر کڑی تنقید کی اور ٹوئٹ کیا کہ وہ آپ کے فون پر سب کچھ پڑھ رہے ہیں۔بھارت میں حزب اختلاف کی جماعت کانگریس کی رہنما سونیا گاندھی کی بیٹی پریانکا گاندھی نے بھی مودی سرکار کے اقدامات پر سوالات اٹھاتے ہوئے ٹوئٹ کیا کہ پیگاسس انکشافات نفرت انگیز ہیں،مودی سرکار نے شہریوں کی آئینی آزادی کے حق پرسنگین حملہ کیا ہے۔ممبئی کی صحافی تنظیم نے بھی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ پیگاسس سوفٹ ویئر صرف حکومتوں کو ہی فروخت کئے جاتے ہیں،حکومت نے سوفٹ ویئر کیاستعمال کا اقراریا انکار نہیں کیا، ہم صحافیوں کے فون کی جاسوسی کرنیکی شدیدمذمت کرتے ہیں،معاملے کی آزادانہ تحقیقات ہونہی چاہئے۔دوسری طرف وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری اور وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے مودی سرکار کے آزادی اظہار رائے پر قدغن کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔فواد چوہدری نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت کی طرف سے سیاسی مخالفین کے فون ٹیپ کرنے کی خبروں پر تشویش ہے، بھارتی حکومت صحافیوں اور دیگر کے فون ٹیپ کرنے کے لیے اسرائیلی سافٹ ویئر استعمال کر رہی ہے۔وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ مودی حکومت کی پالیسی سے خطے کے امن کو شدید خطرات لاحق ہو گئے ہیں اور بھارت کی اندرونی تقسیم مزید واضح ہوگئی ہے ۔وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے ٹوئٹ میں کہا کہ بھارتی حکومت کی اسرائیلی این ایس او پیگاسس کے ذریعے جاسوسی کرنے والی آمرانہ حکومتوں میں شامل ہونے کی نشاندہی ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ دوسرے حصے میں مودی حکومت کی جانب سے اپنے وزرا کی نگرانی کا انکشاف ہوا ہے، این ایس او فروخت کے لیے بظاہر اسرائیلی حکومت سے منظوری لیتی ہے اور رابطے واضح ہیں۔
اسرائیلی سافٹ ویئر کے ذریعے مودی سرکار کی وزیراعظم عمران خان کا موبائل ہیک کرنے کی کوشش، دنیا بھرمیں50ہزارسے زائد اہم شخصیات کی جاسوسی کا انکشاف
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔