Thursday, February 6, 2025
ہومپاکستانعوام نے دونوں پارٹیوں کو ان کی زیرو کارکردگی کے باعث مسترد کردیا ہے،فتح اللہ خان

عوام نے دونوں پارٹیوں کو ان کی زیرو کارکردگی کے باعث مسترد کردیا ہے،فتح اللہ خان

گلگت(آئی پی ایس)صوبائی وزیر ترقی و منصوبہ بندی و اطلاعات فتح اللہ خان نے کہا ہے پیپلز پارٹی اور ن لیگ نے اپنے دور حکومت میں عوام کیلئے جو کچھ بھی کیا ہے وہ عوام کے سامنے ہیں،اگر انکی پانچ سالہ کارکردگی سے عوام خوش ہوتے تو ان کو مذید خدمت کا موقع ضرور دیتےمگر ایسا نہیں ہوا،اس کا مطلب یہ ہوا کہ انہوں نے اپنے مینڈیٹ کی توہین کی اور عوامی امنگوں پر پورا نہیں اترے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہماری حکومت کو ابھی دو سال بھی پورے نہیں ہوئے ہیں،ابھی سے ہی منگھڑت اور بے بنیاد الزامات کا سہار لیکر عوام کو گمراہی کی جانب لے جانا، نہ عوام کے مفاد میں ہے اور نہ ہی علاقے کے مفاد میں ہے،اور یہ عمل گلگت بلتستان کی تعمیر وترقی کی راہ میں رکاوٹ کا سبب بن رہا ہے۔
صوبائی وزیر اطلاعات کا کہنا ہے کہ 2009ء میں وفاق میں پیپلز پارٹی کی حکومت تھی اور یہاں ہر بھی انہی کی پارٹی جیتی،اسی طرح 2015ء میں وفاق میں ن لیگ کی حکومت آئی اور یہاں بھی ن لیگ ہی جیتی، اور 2020ء میں جب وفاق میں پاکستان تحریک انصاف کی گورنمنٹ بنی تو گلگت بلتستان میں بھی ہماری حکومت بنی،اپوزیشن اب کس منہ سے کہتی ہے کہ انتخابات میں دھاندلی ہوئی؟اب یہاں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ ان کے دور حکومت میں تو انتخابات دھاندلی زدہ قرار دیئے گئے دھاندلی ہی کی وجہ سے گلگت بلتستان میں ن لیگ کی 15 سے 16 سیٹیں لی گئیں بات صاف ہے اگر ہم ان دونوں پارٹیوں کی طرح دھاندلی کرتے تو ان کی طرح ہم بھی سیٹیں لیتے کارکردگی اور اعتماد کے بناء پر ہی جیتا جاتا ہے نہ کہ مینڈیٹ چوری کرکے جیتا جاتا ہے۔
صوبائی وزیر نے مزید کہا ہے کہ ہماری حکومت کو عوام کی جانب سے جو میڈیٹ ملا ہے اس کا ہم جوابدہ ہیں،اس کا نتیجہ اگلے الیکشن میں عوام نے خود دینا ہے اسی طرح عوام نے ان دونوں پارٹیوں کو ان کی زیرو کارکردگی کے باعث مسترد کردیا ہے،یہ دونوں پارٹیاں عوامی عدالت سے مسترد شدہ ہیں یہ کس منہ سے اور کس کیپیسٹی میں الزامات لگاتے ہیں،جوکہ سمجھ سے بالاتر ہیں۔
صوبائی وزیر اطلاعات ،منصوبہ بندی و ترقیات فتح اللہ خان کا مزید کہنا ہے کہ ن لیگی سابق وزیر اعلیٰ اور اپوزیشن لیڈر کے پاس کرپشن یا کوئی اور ثبوت ہیں تو وہ اپنے ثبوتوں اور وضاحتیں لیکر آئیں پھر پریس کانفرنسز کریں۔نیب اور ایف آئی اے وفاق کے دائرہ کار میں آتے ہیں انہیں ثبوت فراہم کریں،بغض اور انا میں دھت یہ دونوں جماعتیں اپنا حواس کھو بیٹھی ہیں اور محض الزامات اور پروپیگنڈوں کے سہارے جی رہی ہیں لہٰذا ان دونوں پارٹیوں کے زمہ داران کو میرا مشورہ ہے کہ وہ علاقے کے وسیع تر مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنا کم کریں ،عوام کو بیوقوف بنانے کی ہرگز کوشش نہ کریں ورنہ عوام کے ہاتھوں ایک پھر مسترد ہونے کیلئے تیار رہیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔