Monday, July 7, 2025
ہومدنیاانتہا پسند رہنما کابھارت کو ہندو ریاست قرار دینے کا مطالبہ

انتہا پسند رہنما کابھارت کو ہندو ریاست قرار دینے کا مطالبہ

نئی دہلی (آئی پی ایس ) آر ایس ایس رہنما سنت پرم ہنس اچاریہ نے بھارت کو ہندو ریاست قرار دینے کی ڈیڈ لائن دے دی،انتہا پسند ہندو رہنما نے بھارت کو ہندو ریاست قرار دینے کا مطالبہ کردیا ، ان کا کہنا تھا کہ اگر 2اکتوبر تک ان کی دی گئی ڈیڈ لائن پر عمل نہ کیا گیا تو بھارت بھر میں ” جل سمادھی ” کی جائے گی ۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق بھارت میں انتہا پسند ہندو رہنما سنت پرم ہنس نے کہا کہ 2اکتوبر تک بھارت کو ہندوریاست قرار دیا جائے ۔ اگر ان کے مطالبے کو نہیں مانا گیا تو پھر بھارت بھر میں جل سمادھی کی تحریک چلائی جائے گی ۔ بھارتی میڈیا کے مطابق ان کا کہناتھا کہ بھارت میں موجود مسلمانوں اور عیسائیوں سے ان کی شہریت چھین لی جائے کیونکہ بھارت ہندو دھرم کے لئے بنا ہے یہاں پر بسنے والے لوگ ہندو ہی ہونے چاہئیں ۔انتہا پسند ہندو رہنما نے کہا کہ بھارت میں ہندوں کے علاوہ اور مذہب کے لوگ بھی بستے ہیں لیکن وہ خود کو بھارتی نہیں سمجھتے کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ بھارت ہندوں کا ملک ہے تو پھر حکومت کو چاہئے کہ وہ بھارت کو ہندوں کی ہی ریاست قرار دے اور دوسرے مذاہب کے لوگوں کو دی گئی بھارتی شہریت واپس چھین لی جائے ۔ یاد رہے کہ ہندو مذہب کی روایات کے مطابق جل سمادھی کی تحریک میں ہندو سادھو پانی میں مردہ بن کر لیٹ جاتے ہیں اور اس کیفیت کو ہندو مذہب کے مطابق بہت نحوست کی علامت سمجھا جاتا ہے کیونکہ صدیوں پہلے جب کبھی سادھو مہاراج کسی بستی یا شہر کے لوگوں سے ناراض ہوکر جل سمادھی کرتے تھے تو وہاں پر فصل سوکھ جاتی تھی اور وہاں کے لوگ بیمار ہوجاتے تھے جس کے بعد اس علاقے کے بڑے سادھوں کو راضی کرنے کے لئے ان کو چڑھاوے چڑھایا کرتے تھے ۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔