Tuesday, July 1, 2025
ہومپاکستانوزیر خارجہ کی یواین صدر، جنرل سیکرٹری سے ملاقات،بھارتی جنگی جرائم کا جامع ڈوزیئر اقوام متحدہ میں پیش

وزیر خارجہ کی یواین صدر، جنرل سیکرٹری سے ملاقات،بھارتی جنگی جرائم کا جامع ڈوزیئر اقوام متحدہ میں پیش

نیویارک /اسلام آباد، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس اور صدر عبداللہ شاہد سے الگ الگ ملاقاتیں کر کے مقبوضہ جموں و کشمیر کی مخدوش صورتحال سے آگاہ کیا ۔
تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹرز نیویارک میں شاہ محمود قریشی کی یو این جنرل سیکرٹری انتونیو گوتریس سے ملاقات کی ۔وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں اٹھائے گئے یکطرفہ بھارتی اقدامات، علاقائی و بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لیے خطرہ ہیں وزیر خارجہ نے سیکرٹری جنرل کو ایک جامع ڈوزیئر پیش کیا جس میں انسانی حقوق کی سنگین ، منظم اور وسیع پیمانے پر خلاف ورزیوں ، جنگی جرائم ، انسانیت کے خلاف جرائم اور بھارتی قابض افواج کی جانب سے کی جانے والی نسل کشی کی تفصیلات شامل ہیں، اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہندوستان، اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین کو پس پشت ڈالتے ہوئے مقبوضہ جموں و کشمیر میں آبادیاتی تناسب تبدیل کرنے میں مصروف ہے، وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کو حل کرانے، 5اگست 2019کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کی واپسی اور کشمیریوں کو ان کے جائز حق “حق خود ارادیت کے حصول کیلئے بھارت پر دبا ئو ڈالیں، انہوں نے کہا کہ عالمی برادری افغانستان کو فوری انسانی و مالی مدد کی فراہمی اور امن و استحکام کے فروغ کے لیے فوری اقدام اٹھائے ، شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی جانب سے افغانستان کی انسانی صورت حال کے بارے میں 13ستمبر کو بلائے گئے اعلی سطحی وزارتی اجلاس کا خیرمقدم کرتا ہے، وزیر خارجہ نے سیکرٹری جنرل کو اقوام متحدہ اور بین الاقوامی عملے کے کابل سے محفوظ انخلا اور نقل مکانی میں پاکستان کی معاونت ، پاکستان کی جانب سے افغانستان کے لیے فضائی اور زمینی راستوں سے بھجوائے گئے امداد اور امدادی سامان کی ترسیل کیلئے “انسانی راہداری کے قیام سے متعلق سیکرٹری جنرل کو آگاہ کیا ،ملاقات کے دوران وزیر خارجہ نے بڑھتی ہوئی عدم برداشت ، امتیازی رویوں ، اور اسلامو فوبیا کے رحجان کو روکنے کیلئے موثر اقدام اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا،انہوں نے کرونا ویکسین کی عدم مساوات کے خاتمے اور ترقی پذیر ممالک کے لیے مناسب مالی اعانت کو یقینی بنانے پر زور دیا تاکہ وہ وبائی امراض ، اور ان کے معاشی مضمرات سے نمٹنے کے متحمل ہو سکیں۔قبل ازیںوزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 76ویں اجلاس کے موقع پر صدر جنرل اسمبلی عبداللہ شاہد سے ملاقات کی،ملاقات اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹرز نیویارک میں صدر جنرل اسمبلی کے چیمبر میں ہوئی ،وزیر خارجہ نے صدر جنرل اسمبلی کو منصب سنبھالنے پر مبارکباد دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ اس اہم دفتر میں آپ کی موجودگی سے اقوام متحدہ کے ایجنڈے میں شامل اہم مسائل پر پیش رفت میں مدد دے گی،وزیر خارجہ نے صدر جنرل اسمبلی کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں سے آگاہ کرتے ہوئے صدر جنرل اسمبلی کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں، بھارتی قابض افواج کی جانب سے منظم اور وسیع پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور جنگی جرائم کے شواہد پر مشتمل جامع ڈوزیئر پیش کیا ، اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمیں توقع ہے کہ اقوام متحدہ، اپنی قراردادوں کی روشنی میں کشمیریوں کو ان کے جائز حق، حق خود ارادیت کے حصول کی دستیابی کیلئے، اپنا بھرپور کردار ادا کرے گا، وزیر خارجہ نے افغانستان میں شدید انسانی بحران کے ممکنہ خطرے سے نمٹنے کے لیے ہنگامی معاونت کی ضرورت پر زور دیاشاہ محمود قریشی نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ افغانستان میں کئی دہائیوں سے جاری جنگ و جدل کے خاتمے اور افغانستان کی تعمیر نو کیلئے، افغانوں کہ انسانی و معاشی مدد کیلئے آگے بڑھے، وزیر خارجہ نے صدر جنرل اسمبلی کو، افغانستان میں انسانی ہمدردی کے تحت بھجوائی گئی انسانی امداد اور افغانستان میں پائیدار امن اور استحکام کے حصول کے لیے پاکستان کی طرف سے جاری کوششوں سے آگاہ کرتے ہوئے اقوام متحدہ سلامتی کونسل کو دنیا کو درپیش متعدد چیلنجز سے نمٹنے کے لیے زیادہ نمائندہ ، جمہوری ، شفاف ، موثر اور جوابدہ بنانے کی ضرورت پر زوردیا۔، انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی اصلاحات کا فیصلہ اتفاق رائے سے ہونا چاہیے، شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اسلامو فوبیا کی بڑھتی ہوئی لہر کو روکنے، ویکسین کی عدم مساوات کے خاتمے اور ترقی پذیر ممالک کو وبائی امراض اور اس کے نتیجے میں سامنے آنے والے معاشی بحران سے نمٹنے کے لیے مناسب مالی اعانت کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔