تحریر عنبرین علی
ملک میں اسوقت مون سون کا آغاز ہو چکا ہے ،دیہی علاقوں میں جہاں بارش نے جل تھل ایک کر دیا ہے تو وہیں پہاڑی علاقوں میں بھی بارشوں کا سلسلہ جاری ہے ،لیکن اسلام آباد میں اب مون سون ویسا نہیں جیسے پہلے کبھی ہوا کرتا تھا ۔اسلام آباد اب کئی موسموں سے محروم ہو چکا ہے ماہ جون میں ہیٹ ویو کے شدید اسپیل آئے
جس نے اسلام آباد کو بری طرح متاثر کیا ۔ اب تو یوں لگنے لگا ہے جیسے موسمیاتی تبدیلیوں نے سب سے زیادہ اسلام آباد ہی کو متاثر کیا ہے ،بادل آتے تو ہیں پر برستے نہیں،ماہ جون میں متعدد مٹی کے طوفان آئے مگر بارش کے قطرے شاید وہ مٹی کا طوفان بہا کے لے گئے کیونکہ بارشیں معمول سے کم ہوئیں ۔
مون سون کا آغاز ہوتے ہی اسلام آباد کے شہری خوش ہو جایا کرتے تھے ،کہ حبس تو ہو گا مگر کم از کم مسلسل بارشوں سے گرمی کی شدت کچھ کم ہو گی ۔مگر اب بارش ایسے آتی ہے جیسے مہمان کچھ دیر کے لیے آیا ہو اور بس آدھا چائے کا کپ پی کر چل دیا ہو،حتی کہ ہیٹ ویو کے شدید اسپیل آئے اور شہر اقتدار درجہ حرارت میں بھی میدانی علاقوں کا مقابلہ کرنے لگا، آخر وجہ کیا ہے؟؟کیوں اسلام آباد سب سے زیادہ موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثر ہوا ہے ؟
اسلام آباد ایک ایسا شہر ہے جو مارگلہ ہلز کے دامن میں واقع ہے یہاں سردی ،گرمی،دھند یا بارش کے اثرات شدید ہوتے ہیں ،لیکن اب بارشیں کم اور گرمی زیادہ پڑ رہی ہے ،جسکی بنیادی وجہ اس شہر میں ترقی کے نام پر درختوں کی بے جا کٹائی ہے ،اور اب لکثرری سوسائٹئیز بنانے کے چکر میں یہ شہر کنکریٹ کا جنگل بن چکا ہے ۔اسلام آباد کی آبادی بھی اب روز بروز بڑھتی جا رہی ہے،ایسے میں انتظامیہ کے پاس نہ کوئی جامع پلان ہے نہ انتظامیہ سوسائیٹیز کی روک تھام کے لیے کچھ کر رہی ہے ،بس جسکی لاٹھی اسکی بھینس والا حساب چل رہا ہے،پہاڑ کاٹ کر گھر بنانے کا رواج بھی عام ہو گیا ہے ،جسکا جتنے اونچے پہاڑ پر گھر بنا ہو گا اسکی ویلیو اتنی زیادہ ہو گی ۔لیکن شہر کی خوبصورتی ،موسمی اثرات ان سب پر توجہ سے انتظامیہ نے خاموشی کے ساتھ ساتھ آنکھوں پر پٹی بھی باندھ لی ہے۔
اسلام آباد میں مسلسل درختوں کی کٹائی سے نمی اور بارشوں کے پیٹرنز متاثر ہو رہے ہیں،اس سال مون سون اسلام آباد میں انتہائی کمزور دکھائی دیا ہے ۔اسکی وجہ فضائی آلودگی میں اضافہ بھی ہے فضائی آلودگی سے بارش کے امکانات کم ہوجاتے ہیں ۔
بدقسمتی سے اسلام آباد میں نیشنل کلائمیٹ پالیسی تو موجود ہے لیکن اس پر موثر عمل در آمد نہیں ہو سکا ہے ۔مسلسل نئے ترقیاتی منصوبوں میں ماحولیاتی اثرات کا جائزہ نظر انداز کیا جا رہا ہے ۔روز بروز خطرناک صورتحال بنتی جا رہی ہے ۔اسلام آباد اب موسمیاتی خطرے کی علامت بنتا جا رہا ہے ،اگر اب بھی تجاوزات کا خاتمہ،درخت، پانی کی کمی،اور صاف توانائی کا فروغ نہ کیا گیا تو آئندہ سالوں میں یہ شہر رہنے کے قابل نہیں رہے گا ۔اور دنیا میں اپنی خوبصورتی کی مثال قائم کرنے والا اسلام آباد اپنا اصل مقام کھو دے گا،حکومت وقت کے ساتھ ساتھ ہر شہری کو اسلام آباد بچاؤ مہم شروع کرنا ہو گی ، ورنہ مستقبل میں یہ شہر شدید ماحولیاتی بحران کا شکار ہو جائے گا۔