پشاور (سب نیوز)مشیر خزانہ کے پی مزمل اسلم کا کہنا ہے کہ فنڈز کے حوالے سے جو اشارے ملے ہیں بہتر ہوتا نہ ہی دیتے، صحافی نے سوال کیا سنا ہے آپ کو چار سو چالیس ارب روپے کے ترقیاتی فنڈز ملنے ہیں، مزمل اسلم بولے آپ کے پاس غلط معلومات ہیں۔ اس سال وفاق کو کوئی ترقیاتی بجٹ نہیں ملا، ہم نے 3 ہزار 300 ارب کی ڈیمانڈ کی۔
مشیرخزانہ خیبر پختونخوا مزمل اسلم نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت کی سالانہ رپورٹ کارڈ کا سیزن شروع ہو گیا، آج میں نے وفاقی حکومت کے چہرے پر بے بسی دیکھی، ملکی شرح نمو اس وقت 2.68 فیصد رہی، فارم 47 کی شرح نمو 1.5 فیصد رہی۔
مزمل اسلم نے کہا کہ اب 2.68 فیصد ہو یا 1.5 فیصد یہ کوئی بڑا ہدف نہیں، پنجاب میں لائیو اسٹاک ویکسین کا کریڈٹ حکومت لے رہی ہے، گزشتہ دنوں ایک اڑان پروگرام جاری تھا، کہا جاتا تھا 2029 میں پاکستان ایک ہزار ارب کی معیشت بن جائے گی، ملک کو زراعت کی 10 ارب ڈالر کی درآمد کرنی ہوگی۔
مشیر خزانہ کے پی نے کہا کہ اس سال کسانوں کا 2 ہزار 800 ارب کا نقصان ہوگا، حکومت کہہ رہی ہے اگلے سال مہنگائی 7.5 فیصد پر جا رہی ہے، اس وقت دعوں اورحقیقت میں بہت فرق آ رہا ہے، اس سال ملک کی جی ڈی پی ایک لاکھ 14 ہزار ارب ہے، اگلے سال تک ایک لاکھ 29 ہزار ارب تک پہنچ جائے گی۔
مزمل اسلم نے بتایا کہ اس سال وفاق کو کوئی ترقیاتی بجٹ نہیں ملا، ہم نے 3 ہزار 300 ارب کی ڈیمانڈ کی، کے پی سرکاری ملازمین کی تنخواہ وفاق کے برابربڑھائے گا، وفاقی بجٹ میں پنشن پرچھری چلانے جا رہی ہے، ایک خاندان کی پنشن 3 مرحلوں تک محدود کی جا رہی ہے، اس سال وفاق سے ہمیں 300 ارب روپے کم ملیں گے۔
انھوں نے مزید کہا کہ 12جون کو سرپلس بجٹ کے اصل تخمینے کا پتہ چلے گا، کم ازکم وہ بجٹ ضرور دیں جو بجٹ میں اعلان کیا گیا، آج ہمیں تسلی سے سنا گیا ہے اس پر داد دیتا ہوں، ہو سکتا ہے وفاق اگلے مالی سال ڈالر کی قلت پیدا کر دے، اگلے مالی سال ترقی کا کوئی معجزہ ہو جائے مشکل ہے۔مزمل اسلم نے پریس کانفرنس میں مزید کہا کہ حکومتی ترجیحات میں تعلیم کہیں بھی نہیں ہے، ہمارے صوبے کے کئی منصوبے نامکمل پڑے ہیں، وزارت منصوبہ بندی کے بقول 118 پراجیکٹ ختم کر دیے ہیں، زراعت کی پیداوار اس وقت انتہائی کم ہے۔
فنڈز کے حوالے سے جو اشارے ملے ہیں بہتر ہوتا نہ ہی دیتے،مزمل اسلم
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔