سیئول: چین، جاپان اور جنوبی کوریا کے وزرائے تجارت کا تیرہواں اجلاس جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیول میں منعقد ہوا۔ پیر کے روز چین کی وزیرتجارت وانگ وین تاؤ، جنوبی کوریا کے صنعت، تجارت اور توانائی کے وزیر اینڈریو کوم، اور جاپان کی معیشت، تجارت اور صنعت کے وزیر یوکو کامییا نے مشترکہ طور پر اجلاس کی صدارت کی۔
چینی وزیرتجارت وانگ وین تاؤ نے کہا کہ چین، جاپان اور جنوبی کوریا کو خطے اور عالمی سطح پر اہم معیشتوں کے طور پر آزاد تجارت اور کثیرالجہتی تجارتی نظام کو برقرار رکھنا چاہیے، یکطرفہ پسندی اور تحفظ پسندی کی مخالفت کرنی چاہیے، اور علاقائی معاشی یکجہتی کو مسلسل فروغ دینا چاہیے تاکہ عالمی معیشت کی خوشحالی کو مضبوط تحریک دی جا سکے۔ چین اعلیٰ معیار کی ترقی کو فروغ دینے اور اعلیٰ سطحی کھلے پن کو وسعت دینے کے لیے پرعزم ہے، اور جنوبی کوریا اور جاپان سمیت دنیا بھر کے ممالک کے ساتھ ترقی کے مواقع کا اشتراک کرنے کا خواہاں ہے۔
تینوں ممالک کی تجارتی وزارتوں نے عالمی تجارتی تنظیم ، علاقائی جامع اقتصادی شراکت داری معاہدہ ، اور ایشیا پیسیفک اقتصادی تعاون جیسے کثیرالجہتی اور علاقائی فریم ورکس کے تحت تعاون کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔ انہوں نے چین-جاپان-جنوبی کوریا آزاد تجارتی معاہدے کے مذاکرات میں تیزی لانے، سپلائی چین تعاون اور برآمدی کنٹرول مکالمے کو تقویت دینے، ڈیجیٹل اور سبز معیشت کے شعبوں میں تعاون کو گہرا کرنے، اور زرد سمندر ریجنل اقتصادی و تکنیکی تبادلے جیسے مقامی تعاون کے منصوبوں کو فروغ دینے پر غور کیا۔ اس کے علاوہ، تینوں فریقوں نے کاروباری تعاون کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے پر زور دیا۔اجلاس کے بعد، تینوں ممالک کی تجارتی وزارتوں نے مشترکہ طور پر “تیرہویں چین-جاپان-جنوبی کوریا وزرائے تجارت اجلاس کا مشترکہ پریس بیان” جاری کیا۔